ETV Bharat / state

'حکومت سازش کے تحت ہندو مسلم کررہی ہے'

author img

By

Published : Apr 21, 2020, 12:56 PM IST

راجیہ سبھا کے سابق ایم پی علی انور انصاری نے مرکزی حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ سازش کے تحت میڈیا ہندو اور مسلمان کر رہی ہے۔ کورونا کو ایک مخصوص مذہب سے جوڑ کر مسلمانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔

راجیہ سبھا کے سابق ایم پی علی انور انصاری
راجیہ سبھا کے سابق ایم پی علی انور انصاری

سابق ایم پی علی انور انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ موجودہ وقت میں جو مسلمانوں کے خلاف ہورہا ہے یہ ان کا خاص ایجنڈا ہے۔ جو پہلے بھی مسلمانوں کے خلاف چلایا جاتا رہا ہے۔ یہ اسی کا حصہ ہے۔ مسلمانوں کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے اس کے نتیجے میں جگہ جگہ ماب لنچنگ شروع ہوگئی ہے لوگوں کو مارا جا رہا ہے۔

انہوں نے اپنی تنظیم کے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ پولیس اورانتظامیہ کا تعاون کریں۔ انہوں نے حکومت کے انتظامات پر سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کہاں ہے وینٹی لیٹر اور دوسرے حفاظتی آلات ڈاکٹرز کو بھی ماسک مہیا نہیں ہو رہا ہے۔ یہ اپنی کمزوری کو چھپانے کے لیے اس طرح کے واقعات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مدھ پردیش میں جس طرح کا تماشا کیا وہ کیا ہورہا تھا ۔ یوپی کے وزیر اعلی یوگی نے ایودھیا میں جو کیا وہ کیا تھا۔ انہوں نے اپنے ہی وزیر اعظم کے لاک ڈاؤن کا مذاق اڑایا ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی بہت تکلیف ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں ایک بار بھی ایک لفظ بھی اس تعلق سے نہیں کہا کہ ہندو مسلمان نہیں ہونا چاہیے یہ غلط ہے ۔ عالمی وباء سے لوگ پریشان ہیں ایسے وقت میں ہندو اور مسلمان کرنا اور کورونا کو ایک مذہب سے جوڑ کر ان کو پریشان کرنا ان کی ماب لنچنگ شروع ہوگئی۔ یہ انسانیت کے خلاف ہیں۔

راجیہ سبھا کے سابق ایم پی علی انور انصاری

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایسا اسی لیے کرتے ہیں کہ عوام کی توجہ اہم چیزوں کی طرف سے ہٹ جائیں۔ اگر تبلیغی جماعت کے لوگوں سے غلطی ہوئی ہے تو ان کے خلاف قانونی کاروائی ہو۔ لیکن رم کے سامنے تو آپ کی حکومت بھیگی بلی بن جاتی ہے ۔ چوبیس گھنٹے کے اندر اپنے فیصلے میں ترمیم کرکے امریکہ اور اسرائیل کو ملیریا کی دوا بھیج دی جاتی ہے۔ ایسے وقت میں ان کے لوگ ایسی سازش کر رہے ہیں تو وزیراعظم کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ان پر کاروائی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں مسلمان آج اجتماعی طور پر نماز نہیں پڑھ رہے ہیں ساری مساجد بند ہیں ۔ چند روز کے بعد رمضان کا مہینہ شروع ہورہا ہے ۔ رمضان میں جو نماز نہ بھی پڑھتا ہے مسجد جاتا ہے۔ لیکن ایسے حالات میں لوگ اپنے گھروں میں عبادت کریں گے۔ لوگ مسجد نہیں جائیں گے۔ ایسے حالات میں ہندو مسلمان سب ایک دوسرے کا تعاون کر رہے ہیں۔ چند لوگ سازش میں لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی لاپروائی کی وجہ سے مزدور غریب جگہ جگہ پھنسے ہوئے لوگ بیماری سے کم بھوک سے زیادہ مریں گے۔

سابق ایم پی علی انور انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ موجودہ وقت میں جو مسلمانوں کے خلاف ہورہا ہے یہ ان کا خاص ایجنڈا ہے۔ جو پہلے بھی مسلمانوں کے خلاف چلایا جاتا رہا ہے۔ یہ اسی کا حصہ ہے۔ مسلمانوں کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے اس کے نتیجے میں جگہ جگہ ماب لنچنگ شروع ہوگئی ہے لوگوں کو مارا جا رہا ہے۔

انہوں نے اپنی تنظیم کے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ پولیس اورانتظامیہ کا تعاون کریں۔ انہوں نے حکومت کے انتظامات پر سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ کہاں ہے وینٹی لیٹر اور دوسرے حفاظتی آلات ڈاکٹرز کو بھی ماسک مہیا نہیں ہو رہا ہے۔ یہ اپنی کمزوری کو چھپانے کے لیے اس طرح کے واقعات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مدھ پردیش میں جس طرح کا تماشا کیا وہ کیا ہورہا تھا ۔ یوپی کے وزیر اعلی یوگی نے ایودھیا میں جو کیا وہ کیا تھا۔ انہوں نے اپنے ہی وزیر اعظم کے لاک ڈاؤن کا مذاق اڑایا ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی بہت تکلیف ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں ایک بار بھی ایک لفظ بھی اس تعلق سے نہیں کہا کہ ہندو مسلمان نہیں ہونا چاہیے یہ غلط ہے ۔ عالمی وباء سے لوگ پریشان ہیں ایسے وقت میں ہندو اور مسلمان کرنا اور کورونا کو ایک مذہب سے جوڑ کر ان کو پریشان کرنا ان کی ماب لنچنگ شروع ہوگئی۔ یہ انسانیت کے خلاف ہیں۔

راجیہ سبھا کے سابق ایم پی علی انور انصاری

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ایسا اسی لیے کرتے ہیں کہ عوام کی توجہ اہم چیزوں کی طرف سے ہٹ جائیں۔ اگر تبلیغی جماعت کے لوگوں سے غلطی ہوئی ہے تو ان کے خلاف قانونی کاروائی ہو۔ لیکن رم کے سامنے تو آپ کی حکومت بھیگی بلی بن جاتی ہے ۔ چوبیس گھنٹے کے اندر اپنے فیصلے میں ترمیم کرکے امریکہ اور اسرائیل کو ملیریا کی دوا بھیج دی جاتی ہے۔ ایسے وقت میں ان کے لوگ ایسی سازش کر رہے ہیں تو وزیراعظم کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ ان پر کاروائی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں مسلمان آج اجتماعی طور پر نماز نہیں پڑھ رہے ہیں ساری مساجد بند ہیں ۔ چند روز کے بعد رمضان کا مہینہ شروع ہورہا ہے ۔ رمضان میں جو نماز نہ بھی پڑھتا ہے مسجد جاتا ہے۔ لیکن ایسے حالات میں لوگ اپنے گھروں میں عبادت کریں گے۔ لوگ مسجد نہیں جائیں گے۔ ایسے حالات میں ہندو مسلمان سب ایک دوسرے کا تعاون کر رہے ہیں۔ چند لوگ سازش میں لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی لاپروائی کی وجہ سے مزدور غریب جگہ جگہ پھنسے ہوئے لوگ بیماری سے کم بھوک سے زیادہ مریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.