ETV Bharat / state

ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر: پانچ سو سالہ قدیم لودھی مسجد کو بچانے کی پیش رفت

ابراہیم لودھی پور گاؤں کی پانچ سو سالہ قدیم مسجد کی بازیابی کے لیے کوشش تیز ہوگئی ہے۔ تاریخی مسجد کی بازیابی کی پیش رفت ای ٹی وی بھارت کی خبر کا اثر ہے۔ ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کی طرف سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا، جس میں لودھی مسجد کی مرمت اور ناجائز قبضہ سے آزاد کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔

hindustani awam morcha party demand for renovation of lodhi masjid in gaya
پانچ سو سالہ قدیم لودھی مسجد کو بچانے کی پیش رفت
author img

By

Published : Jul 10, 2021, 4:28 PM IST

بہار کے ضلع گیا اور جہان آباد ضلع کے سرحد پر واقع ابراہیم لودھی پور گاؤں کی پانچ سو سالہ مسجد کی بازیابی کی کوشش تیز ہوگئی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے ضلع صدر و ریاستی وزیر سنتوش مانجھی کے نمائندہ ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے ڈی ایم گیا کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے مسجد کی تزئین کاری اور اس کی زمین پر ناجائز قبضے کو ملکیت میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈی ایم ابھشیک کمار کو بھیجے گئے مکتوب میں انہوں نے لکھا ہے کہ لودھی مسجد ایک تاریخی مسجد ہے اور جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ 15ویں عیسوی میں بادشاہ ابراہیم لودھی نے اس مسجد کی سنگ بنیاد رکھی تھی اور تعمیر کرایا تھا تاہم آج یہ مسجد خستہ حالی کا شکار ہے۔

etv bharat impact: hindustani awam morcha party demand for renovation of lodhi masjid in gaya
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا

یہ آثار قدیمہ کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔ بہار سنی وقف بورڈ نے اس مسجد کی پہلے کمیٹی بھی تشکیل دی تھی مگر ابراہیم لودھی پور گاؤں میں مسلمانوں کی آبادی نہیں ہونے کی وجہ سے یہ عدم توجہی کی شکار ہے۔

انتظامیہ اور حکومت کے افسران نے بھی کوئی توجہ نہیں دیا جبکہ یہ ایک تاریخی مسجد ہے اور آس پاس کے دلکش مناظر کی وجہ سے اس کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگا دیئے ہیں۔ ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے ڈی ایم سے آثار قدیمہ میں شامل کرانے کی بھی اپیل کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے کہا کہ مسلمانوں کی جائیداد خرد برد کی گئی ہے۔ لودھی مسجد کے تعلق سے پیش رفت شروع ہے۔ ڈی ایم کو مکتوب ارسال کیا ہے ساتھ ہی مگدھ کمشنر کو مکتوب ارسال کرکے تزئین کاری کا مطالبہ کریں گے۔

hindustani awam morcha party demand for renovation of lodhi masjid in gaya
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا

انہوں نے بہار سنی وقف بورڈ کے تعلق سے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ماضی میں وقف بورڈ نے اپنی املاک کو بچانے کے لیے پیش رفت نہیں کی، جس کے نتیجے میں آج ہماری جائیدادیں ناجائز قبضے کے درد سے تڑپ رہی ہیں۔

سنی وقف بورڈ پٹنہ کو لودھی مسجد اور اس کی املاک کو بچانے کے لیے پہل کرنے کے ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ان کی پارٹی کے سپریمو و سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی جب وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے محکمہ اقلیتی فلاح کو اس تعلق سے ہدایت دی تھی تاہم افسران نے ان کی ہدایات کو نظر انداز کر دیا۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت اردو کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بھلا ہو آپ کا کے آپنے لودھی مسجد کی خستہ حالی کا معاملہ اجاگر کیا ہے۔

مزید پڑھیں: گیا: لودھی مسجد خستہ حالی کا شکار

صبغت اللہ خان نے کہا کہ اگر مسجد کی تزئین کاری، اس کی حفاظت اور اس کی املاک کو خرد برد ہونے سے بچایا نہیں گیا تو ان کی پارٹی کے رکن اسمبلی بہار اسمبلی میں بھی آواز بلند کریں گے۔ اس کی تزئین کاری ہوتی ہے تو بہار سرکار کو بھی آمدنی ہوگی یہ تاریخی مسجد بہار و مرکز کی حکومت کی جائیداد ہے اور اس کو بچانے کی ذمہ داری حکومتوں کی ہے۔

بہار کے ضلع گیا اور جہان آباد ضلع کے سرحد پر واقع ابراہیم لودھی پور گاؤں کی پانچ سو سالہ مسجد کی بازیابی کی کوشش تیز ہوگئی ہے۔

دیکھیں ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے ضلع صدر و ریاستی وزیر سنتوش مانجھی کے نمائندہ ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے ڈی ایم گیا کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے مسجد کی تزئین کاری اور اس کی زمین پر ناجائز قبضے کو ملکیت میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈی ایم ابھشیک کمار کو بھیجے گئے مکتوب میں انہوں نے لکھا ہے کہ لودھی مسجد ایک تاریخی مسجد ہے اور جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ 15ویں عیسوی میں بادشاہ ابراہیم لودھی نے اس مسجد کی سنگ بنیاد رکھی تھی اور تعمیر کرایا تھا تاہم آج یہ مسجد خستہ حالی کا شکار ہے۔

etv bharat impact: hindustani awam morcha party demand for renovation of lodhi masjid in gaya
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا

یہ آثار قدیمہ کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔ بہار سنی وقف بورڈ نے اس مسجد کی پہلے کمیٹی بھی تشکیل دی تھی مگر ابراہیم لودھی پور گاؤں میں مسلمانوں کی آبادی نہیں ہونے کی وجہ سے یہ عدم توجہی کی شکار ہے۔

انتظامیہ اور حکومت کے افسران نے بھی کوئی توجہ نہیں دیا جبکہ یہ ایک تاریخی مسجد ہے اور آس پاس کے دلکش مناظر کی وجہ سے اس کی خوبصورتی میں مزید چار چاند لگا دیئے ہیں۔ ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے ڈی ایم سے آثار قدیمہ میں شامل کرانے کی بھی اپیل کی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر صبغت اللہ خان نے کہا کہ مسلمانوں کی جائیداد خرد برد کی گئی ہے۔ لودھی مسجد کے تعلق سے پیش رفت شروع ہے۔ ڈی ایم کو مکتوب ارسال کیا ہے ساتھ ہی مگدھ کمشنر کو مکتوب ارسال کرکے تزئین کاری کا مطالبہ کریں گے۔

hindustani awam morcha party demand for renovation of lodhi masjid in gaya
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو ایک مکتوب ارسال کیا گیا

انہوں نے بہار سنی وقف بورڈ کے تعلق سے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ ماضی میں وقف بورڈ نے اپنی املاک کو بچانے کے لیے پیش رفت نہیں کی، جس کے نتیجے میں آج ہماری جائیدادیں ناجائز قبضے کے درد سے تڑپ رہی ہیں۔

سنی وقف بورڈ پٹنہ کو لودھی مسجد اور اس کی املاک کو بچانے کے لیے پہل کرنے کے ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ان کی پارٹی کے سپریمو و سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی جب وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے محکمہ اقلیتی فلاح کو اس تعلق سے ہدایت دی تھی تاہم افسران نے ان کی ہدایات کو نظر انداز کر دیا۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت اردو کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بھلا ہو آپ کا کے آپنے لودھی مسجد کی خستہ حالی کا معاملہ اجاگر کیا ہے۔

مزید پڑھیں: گیا: لودھی مسجد خستہ حالی کا شکار

صبغت اللہ خان نے کہا کہ اگر مسجد کی تزئین کاری، اس کی حفاظت اور اس کی املاک کو خرد برد ہونے سے بچایا نہیں گیا تو ان کی پارٹی کے رکن اسمبلی بہار اسمبلی میں بھی آواز بلند کریں گے۔ اس کی تزئین کاری ہوتی ہے تو بہار سرکار کو بھی آمدنی ہوگی یہ تاریخی مسجد بہار و مرکز کی حکومت کی جائیداد ہے اور اس کو بچانے کی ذمہ داری حکومتوں کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.