ETV Bharat / state

موجودہ حالات میں قربانی کرتے وقت احتیاط کی ضرورت - حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں دارالقضاء امارت شرعیہ قاضی عتیق اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عیدالاضحٰی کی فضیلت بیان کی اورموجودہ حالات میں قربانی کرتے وقت احتیاط برتنے کی ضرورت بتائی۔

قاضی عتیق اللہ رحمانی عیدالاضحٰی کی فضیلت بیان کرتے ہوئے۔
author img

By

Published : Aug 10, 2019, 1:25 PM IST

Updated : Aug 10, 2019, 3:40 PM IST

عیدالاضحٰی وہ دن ہے جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی اللہ رب العزت نے قبول فرمائی اور امامت سے سرفراز کیا، اس دن ساری دنیا کے مسلمان اپنے اسلاف کی یاد تازہ کرتے ہیں اور بارگاہِ ایزدی میں سجدہ شکر نماز دوگانہ ادا کرتے ہیں۔

قاضی عتیق اللہ رحمانی عیدالاضحٰی کی فضیلت بیان کرتے ہوئے۔


انہوں نے کہا کہ حالات حاضرہ میں تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے برادران وطن کے جذبات کو ٹھیس پہنچے، قربانی کے وقت جانور بھی اگر سامنے ہو تو اسے پردہ کر دینا چاہیے تاکہ اسے تکلیف نہ پہنچے، مذہب اسلام تمام مذاہب کا احترام کرنے کی تلقین کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ ہمیں حتی الامکان کوشش کرنی چاہیے کہ قربانی کے جانور کے نام و نمود سے پرہیز کریں، یہ قربانی خالص اللہ کی رضا کے لئے ہے اورحضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے.


قاضی عتیق اللہ رحمانی نے عیدالاضحٰی کی فضیلت اور قربانی کرنے کے مقصد کو تفصیل سے بتایا ۔ انہوں نے بتایا کہ قربانی کے چمر کو دفن کرنا صحٰح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں کئی باتیں گشت کررہی ہیں لیکن صحیح صورت یہ ہے کہ چمر کو شرعی تقاضوں کے عین مطابق استعمال کیا جانا چاہئے۔

عیدالاضحٰی وہ دن ہے جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی اللہ رب العزت نے قبول فرمائی اور امامت سے سرفراز کیا، اس دن ساری دنیا کے مسلمان اپنے اسلاف کی یاد تازہ کرتے ہیں اور بارگاہِ ایزدی میں سجدہ شکر نماز دوگانہ ادا کرتے ہیں۔

قاضی عتیق اللہ رحمانی عیدالاضحٰی کی فضیلت بیان کرتے ہوئے۔


انہوں نے کہا کہ حالات حاضرہ میں تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے برادران وطن کے جذبات کو ٹھیس پہنچے، قربانی کے وقت جانور بھی اگر سامنے ہو تو اسے پردہ کر دینا چاہیے تاکہ اسے تکلیف نہ پہنچے، مذہب اسلام تمام مذاہب کا احترام کرنے کی تلقین کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ ہمیں حتی الامکان کوشش کرنی چاہیے کہ قربانی کے جانور کے نام و نمود سے پرہیز کریں، یہ قربانی خالص اللہ کی رضا کے لئے ہے اورحضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے.


قاضی عتیق اللہ رحمانی نے عیدالاضحٰی کی فضیلت اور قربانی کرنے کے مقصد کو تفصیل سے بتایا ۔ انہوں نے بتایا کہ قربانی کے چمر کو دفن کرنا صحٰح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں کئی باتیں گشت کررہی ہیں لیکن صحیح صورت یہ ہے کہ چمر کو شرعی تقاضوں کے عین مطابق استعمال کیا جانا چاہئے۔

Intro:موجودہ حالات میں قربانی کے وقت برادران وطن کے جذبات خیال رکھا جائے : قاضی عتیق اللہ رحمانی

ارریہ : عیدالاضحٰی وہ دن ہے جس میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قربانی اللہ رب العزت نے قبول فرمائی اور امامت سے سرفراز کیا، اس دن ساری دنیا کے مسلمان اپنے اسلاف کی یاد تازہ کرتے ہیں اور بارگاہِ ایزدی میں سجدہ شکر نماز دوگانہ ادا کرتے ہیں. مذکورہ باتیں دارالقضاء امارت شرعیہ ارریہ کے قاضی عتیق اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہی.


Body:انہوں نے کہا کہ حالات حاضرہ میں تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے برادران وطن کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے، قربانی کے وقت جانور بھی اگر سامنے ہو تو اسے پردہ کر دینا چاہیے تاکہ اسے تکلیف نہ پہنچے، مذہب اسلام نے تمام مذاہب کا احترام کرنے کی تلقین کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ ہمیں حتی الامکان کوشش کرنی چاہیے کہ قربانی کے جانور کے نام و نمود سے پرہیز کریں، یہ قربانی خالص اللہ کے رضا کے لئے ہے اور ہمارے باپ یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے.


Conclusion:قاضی عتیق اللہ رحمانی نے ذیل سوالوں کے جواب دئے.

1- عیدالاضحٰی کی فضیلت کیا ہے اور قربانی کرنے کا مقصد کیا ہے
2- قربانی کن لوگوں پر واجب ہے اور قربانی کے جانور کس طرح کے ہونے چاہیے
3_ موجودہ حالات میں قربانی کرتے وقت کتنی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے
4- قربانی کے چمر کو کیا کرنا چاہیے آج کل ایسی باتیں سامنے آ رہی ہیں کہ اسے دفن کرنا چاہیے، شرعی اعتبار سے مسئلہ کیا ہے.

انٹرویو...... مفتی عتیق اللہ رحمانی ، قاضی شریعت، امارت شرعیہ ارریہ
Last Updated : Aug 10, 2019, 3:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.