ریاست بہار کے ضلع گیا میں پولیس کے سینیئر کپتان کی ہدایت پر سوشل میڈیا پر پولیس کی کڑی نظر ہے۔ سوشل میڈیا کے توسط سے ماحول بگاڑنے کے معاملے میں چار ایف آئی آر بھی درج ہوچکی ہے۔
دراصل گیا میں عید کو لے کر حفاظتی نقطہ نظر سے پولیس کی جانب سے مکمل تیاری کا دعوی کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی راجیو مشرا نے کہا کہ 'چونکہ کورونا کو لے کر شہر بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور اس صورتحال میں عبادت گاہوں میں اجتماعی عبادت پر روک ہے۔ ایسے میں عید کی نماز بھی مساجد وخانقاہوں اور عیدگاہوں میں نہیں اداکی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'جس طرح سے لاک ڈاؤن کے دوران رمضان اور جمعہ کی عبادت گھروں میں کی گئی ہے۔ اسی طرح باشندے اپنے گھروں میں رہ کر ہی عید کی نماز ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ 'لوگوں سے پولیس کو تعاون بھی ملاہے۔ مذہبی رہنماوں نے پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ مساجد و عید گاہوں میں عید کی نماز نہیں پڑھی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 'ساتھ ہی فرقہ ورانہ کشیدگی پھیلانے والوں پر پولیس کی کڑی نظرہے۔ سبھی تھانوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ اگر کوئی سوشل میڈیا پرنفرت انگیز پوسٹ کرتے ہوئے پایا گیا تو اس کی فوری گرفتاری ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 'لاک ڈاون کی وجہ سے عید کی نماز مسجد میں نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ کئی طرح کی بندشیں ہیں۔ ایسے حالات میں کہیں شرپسند عناصر ایک دوسرے کو اکسانے کاکام نہ کریں۔ اس کے لئے پولیس کے تکنیکی شاخ کے افسران و جوان سوشل میڈیا پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
واضح ہوکہ ضلع گیا فرقہ ورانہ تشدد کو لے کر بھی حساس ہے۔ خاص طورسے تہواروں کے موقع پر دیکھا گیا ہے شرپسند عناصر سرگرم ہوجاتے ہیں۔ سوشل ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے افواہ پھیلاتے ہیں اور پھر فرقہ ورانہ کشیدگی پھیلانے میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ تاہم پولیس اب ایسے لوگوں پر کڑی نظر رکھ رہی ہے۔
ماضی کے تہواروں میں ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے ایس ایس پی نے تمام تھانوں کو اپنے علاقے میں مستعد رہنے کے ساتھ گشتی بڑھانے کی ہدایت دی ہے۔