ارریہ میں آتشزدگی کے واقعات کے بارے میں مقامی لوگوں کے مطابق ضلع انتظامیہ و مقامی بلاک ترقیاتی آفیسر کی جانب سے کسی طرح کی کوئی بیداری مہم نہیں چلائی جاتی اور نہ ہی آتشزدگی کے بعد مقامی آفیسر ان کی باز آباد کاری پر توجہ دیتے ہیں۔
ابھی گزشتہ دنوں ہی جوکی ہاٹ بلاک کے بگڈھرا پنچایت میں واقع گمہریہ گاؤں میں کھانہ بنانے کے دوران چنگاری کی وجہ سے ایک جھونپڑی میں آگ لگی اور پھر آگ پھیلتے ہوئے تقریباً سو سے زائد مکان اس کی زد میں آ گئے تھے۔
آگ کی اس بھیانک تباہی میں کئی آشیانے جل کر راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے تھے۔ حالانکہ اس واقعہ میں کوئی جان و مال کا نقصان تو نہیں ہوا لیکن یہاں کے لوگ اب مکمل طریقے سے بے سہارا ہو چکے ہیں۔
رمضان المبارک جیسے مہینے میں آتشزدگی متاثرین دانے دانے کو محتاج ہیں کیونکہ حکومتی سطح سے اب تک انہیں کوئی مدد نہیں پہنچی ہے۔ باوجود اس کے یہ لوگ سحر و افطار کی پرواہ کئے بغیر روزے کا اہتمام کر رہے ہیں۔
ایسے میں بیرگاچھی ارریہ کی اتحاد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کی ٹیم آتشزدگی متاثرین کے درمیان پہنچی اور انہیں اشیائے خوردونوش تقسیم کی۔ اس راحت کِٹ میں موڑھی، چوڑا، دال، پیاز، چنا، آلو مسالہ وغیرہ شامل ہیں۔
اتحاد ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری محمد نورالہدی نے بتایا کہ جماعت اسلامی ارریہ کے امیر مولانا ارشد حسین فلاحی کے ہاتھوں یہاں پچیس متاثرین کو راحت کِٹ دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہماری کوشش ہوتی ہے ضلع میں جہاں بھی کوئی آفت یا مصیبت آتی ہے وہاں فوری طور پر پہنچ کر ان کی مدد کی جائے۔'