میٹینگ میں شہر کے علماء و دانشوروں اور علاقائی نمائندوں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں خانقاہ کی جانب سے یہ ہدایت دی گئی کہ جلوس نکالنے والی کمیٹیاں قانون کا احترام کرتے ہوئے جلوس نکالیں۔
ساتھ ہی جلوس میں ڈی جے کا استعمال نہ کریں بلکہ اس کی جگہ مائک کا استعمال کریں اور مائک کا 'والیوم 75-80 ' کے درمیان رکھیں اس سے زیادہ آواز میں اسپیکر نہ بجائیں۔
ساتھ ہی یہ بھی ہدایت دی گئی کہ جلوس نکالنے سے قبل اس کی اطلاع متعلقہ تھانہ کو دیں اور اس کے مطابق روٹ مقرر کر لیں۔ تھانہ میں دی جانے والی رپورٹ میں جلوس میں شامل لوگوں کی تعداد بھی بتا دیں تاکہ انتظامیہ اسی کے مطابق اپنی تیاری کرے۔
جلوس میں کسی بھی فرقہ یا مذہب کی دل آزاری والے نعرے نہ لگائیں۔ جلوس پُر امن طریقہ سے نکالیں تاکہ سماج میں پیغام جائے کہ یہ محسن انسانیت کا جلوس ہے۔ اور اس سے امن کا پیغام دینے کی کوشش کریں۔
انگریزی تاریخ کے مطابق 10 نومبر کو جلوس محمدی نکالا جائے گا۔
اس موقع پر شہر کے مختلف علاقوں سے جلوس نکال کر خانقاہ شہبازیہ میں جمع ہوں گے۔ جہاں ساڑھے بارہ بجے خانقاہ کے سجادہ نشیں مولانا سید شاہ انتخاب عالم دعا کرائیں گے۔
اس میٹنگ میں مولانا سید بلال اشرف، قاری نظام الدین، مفتی گلزار نعیمی، مولانا ضیاء الحق، تقی جاوید، سینئر صحافی تسنیم کوثر، سماجی کارکن رضوان خان وغیرہ موجود تھے۔