پٹنہ: بہار کے دارالحکومت پٹنہ سمیت کئی اضلاع میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ منگل تک ریاست میں ڈینگو کے مریضوں کی کل تعداد 3200 سے تجاوز کرگئی ہے۔
اس دوران بہار اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما وجے کمار سنہا نے بہار میں تیزی سے بڑھ رہے ڈینگو کے معاملے میں حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بہار میں صحت کا نظام بد سے بدتر ہوگیا ہے۔ ریاست میں ڈینگو کے معاملات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ اپنے مفادات کی تکمیل کے لیے دوسرے ریاستوں کے دورے پر ہیں۔ سنہا نے کہا کہ صورتحال یہ ہے کہ مریضوں کو اسپتال میں بیڈ تک نہیں مل رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر طنز کرتے ہوئے بی جے پی رہنما نے کہا کہ آپ کے بڑے بھائی علاج کے لیے سنگاپور جاسکتے ہیں۔ آپ آنکھوں کے علاج کے لیے دہلی جا سکتے ہیں، لیکن بہار کے لوگ ریاست کے محکمہ صحت کے بھروسے ہی جیتے ہیں، ایسے میں کم سے کم کورونا کے مریضوں کے لیے بیڈ ہی فراہم کرادیجئے، تاکہ مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
وجے کمار سنہا نے وزیر صحت تیجسوی یادو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ کے بلیو پرنٹ کا کیا ہوا، آپ نے محکمہ کے لیے بلیو پرنٹ بنایا تھا۔ اور دارالحکومت پٹنہ کے تمام علاقوں میں ہر روز سیکڑوں کی تعداد میں ڈینگو کے مریض پائے جا رہے ہیں۔ دارالحکومت پٹنہ میں ڈینگو کے 2526 مریض پائے گئے ہیں، جبکہ نالندہ میں ڈینگو کے 200 سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں'۔
مزید پڑھیں:
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ایک ماہ کے اندر ڈینگو کے معاملات میں 18 گنا اضافہ ہوا ہے۔ ریاست میں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد 3200 سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ صحت کے وزیر ایک ماہ پہلے اپنے محکمے کو آگاہ کر دیتے تو آج یہ صورتحال پیدا نہیں ہوتی۔
واضح رہے راجدھانی سمیت ریاست کے دیگر حصوں میں بارش کی وجہ سے پانی جمع ہونے کی صورتحال برقرار ہے، جس کی وجہ سے ڈینگو کے مزید پھیلنے کا خدشہ ہے۔ ریاست کے اسکولوں کو بھول جائیں، علاقوں میں بھی فوگنگ نہیں ہو رہی ہے، ادویات کا چھڑکاؤ نہیں کیا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
آئی اے این ایس