پٹنہ :اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ملک بھر میں بالخصوص بہار میں نوجوانوں کی تحریک جاری ہے،گزشتہ دنوں بہار میں متعدد مقامات پر جس طرح طلبا نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکزی حکومت کے اس منصوبے کے خلاف طلباء میں کس قدر غصہ ہے، باوجود اس کے مرکزی حکومت کی جانب سے اس پر نظر ثانی نہیں کی گئی ہے، البتہ تینوں شعبوں کے افواج کے سربراہوں نے آج پریس کانفرنس منعقد کر کے یہ واضح کیا کہ وہ کسی بھی صورت میں اس منصوبے کو واپس نہیں لینگے،اس منصوبہ کے تحت جو بھی نوجوان فوج میں آنا چاہینگے ہم ان کا خیر مقدم کریں گے۔
RJD Leader Martinje TiwariTermed Agnipath scheme as Useless for Students
ادھر راشٹریہ جنتا دل کے ریاستی ترجمان مرتنجے تیواری نے مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آخر کیوں بھاجپا نوجوانوں کو بھری جوانی میں نوکری سے بے دخل کرنا چاہتی ہے؟ جو طلباء گزشتہ کئی سالوں سے اس میں شامل ہونے کے لیے تیاری کر رہے تھے ان کے خوابوں کا کیا ہوگا؟مودی حکومت کا یہ فیصلہ طلباء کے حق میں غیر مفید ہے،اسے فوراً واپس لیا جانا چاہیے، مرتنجے تیواری نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ راجد کارکنان کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آگ زنی اور توڑ پھوڑ میں راجد کے لوگ شامل ہیں، یہ بے بنیاد باتیں ہیں، حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لئے دوسروں کو بدنام کر رہی ہے، یہ بات صحیح ہے کہ ہماری پارٹی طلباء کے مسائل پر ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
مزید پڑھیں:Protest Against Agnipath Scheme: بہار میں اگنی پتھ احتجاج کے پیچھے کون ہے؟
سماجی کارکن سیف الدین احمد نے کہا کہ مرکزی حکومت کو اگنی پتھ منصوبہ پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے، اس منصوبہ کے تحت نوجوانوں کو صرف سبز باغ دکھایا گیا ہے، ایسے اسکیم سے ہمارے جوانوں میں ملک کے تئیں خود کو وقف کرنے کا جو جذبہ رہتا ہے وہ ختم ہو جائے گا، فوج میں نوکری کرنے سے طلباء پرہیز کریں گے کیونکہ اس میں انہیں اپنا کوئی مستقبل نظر نہیں آئے گا، حالانکہ اس منصوبہ کے مخالف میں جس طرح سے بہار میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں اسے صحیح نہیں کہا جا سکتا. طلباء اس منصوبے کے خلاف احتجاج و مظاہرہ ضرور کریں،مگر یاد رہے کسی کا نقصان نہ ہو۔