سیاسی، سماجی اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران مذکورہ افسر کے خلاف جانچ اور کاروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حکومت بہار نے بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جانچ کا حکم دے دیا ہے، ڈی ایس پی پشکر کمار کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو تمام پہلوؤں کا باریکی سے جائزہ لینے کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
وہیں اس پورے معاملے پر محکمہ زراعت نے بھی ایگریکلچر افسر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔
وہیں اس معاملے پر ارریہ کے رکن پارلیمان و بی جے پی کے سینئر رہنما پردیپ کمار سنگھ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افسر کے ذریعہ کیے گئے عمل نہایت ہی شرمناک اور شرمندہ کرنے والا ہے۔
اس کورونا کی وبا میں بھی جو پولس اہلکار سڑکوں پر رہ کر کام کر رہے ہیں ہمیں ان پر فخر ہے، وہ ہمارے لیے سڑکوں پر دن رات ڈیوٹی کر رہے ہیں، ہمیں ایسے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے نہ کہ انہیں سرعام شرمندہ کرنا چاہیے۔
ضلع ایگریکلچر افسر اپنے عہدے کے غرور میں سب بھول کر ایک چوکیدار سے اٹھک بیٹھک کراکر نہ صرف سرکاری محکموں کو شرمندہ کیا ہے بلکہ اس پر خود ڈی جی پی بہار نے بھی معافی مانگی ہے اور معمر چوکیدار کا حوصلہ بڑھایا ہے۔
وہیں اس پورے معاملے پر متاثر نے خود کے ساتھ ہوئی زیادتی سے متعلق کہا کہ ہم نے ایک پرائیویٹ گاڑی دیکھ کر پاس مانگا تھا، چونکہ افسر اپنے سرکاری گاڑی پر نہیں تھے، ان کے ساتھ اور بھی کئی لوگ تھے، میں بس اپنی ڈیوٹی کر رہا تھا جس کی مجھے کان پکڑ کر سزا دی گئی اور کان پکڑ کر اٹھک بیٹھک کرایا گیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ قصور وار افسر پر حکومت کاروائی کب تک کرتی ہے اور چوکیدار کو انصاف کب ملتا ہے۔