بہار کے ضلع گیا میں پنچایت الیکشن کے دوسرے مرحلے کے ووٹوں کی گنتی صبح 9 بجے سے جاری ہے۔ اب تک بارہ سے زیادہ مکھیا پنچایت سمیتی و دیگر عہدوں کے لئے لیے نتائج سامنے آگئے ہیں۔ ان میں زیادہ تر ایسے امیدواروں کی جیت ہوئی ہے جو پہلی مرتبہ قسمت آزما رہے تھے۔
ضلع گیا میں اب تک جو نتائج سامنے آئے ہیں اس میں زیادہ تر موجودہ مکھیا کی ہار ہوئی ہے خاص طور پر ٹکاری بلاک میں یہ معاملہ زیادہ دیکھنے کو ملا ہے اس مرتبہ ویسے مکھیا کی بھی ہار ہوئی ہے جو دس پندرہ سالوں سے ایک پنچایت میں مکھیا کے عہدے پر فائز تھے تاہم اس مرتبہ ووٹرز نے ان پر بھروسہ نہیں کیا بلکہ نئے چہرے پر ووٹرس نے اعتماد ظاہر کیا ہے۔
ٹکاری بلاک کے سنڈوا پنچایت سے موجودہ مکھیا کو شکست دے کر جیت درج کرنے والے مکھیا نے کہا کہ 'دس سالوں سے موجودہ مکھیا نے ان کے پنچایت میں ترقیاتی کاموں کو انجام نہیں دیا جس پر عوام کا اعتماد اٹھ گیا تھا۔ انکے پنچایت میں ترقیاتی ایجنڈے حاوی رہے اور یہی وجہ تھی کہ آج ان کی جیت ہوئی ہے۔
وہیں شام چار بجے کے بعد ریزرلٹ تیزی سے آنے لگے تو گیا کالج کاونٹنگ مرکز کے باہر سپورٹرز کا بڑا ہجوم امنڈا جس کی وجہ سے اہم سڑک جام ہوگئی، اس دوران پولیس نے انہیں ہٹانے کی کوشش کی تو ہنگامہ ہونے لگا جس کے بعد پولیس لاٹھی چلانی پڑی، بھیڑ زیادہ ہونے اور ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے ضلع پولیس کو سی آرپی ایف کی مدد لینی پڑی، بڑی تعداد میں سی آر پی ایف اور رائٹ کنٹرول پولیس کے جوانوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: گیا: پنچایت انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ووٹوں کی گنتی جاری
پولیس نے احتیاط کے طور پر اس لیے بھی سی آر پی ایف کی تعیناتی کی ہے کیونکہ آج ٹکاری اور گرارو بلاک کی کاونٹنگ ہورہی ہے اور دونوں بلاکس میں گزشتہ 28 ستمبر کو ووٹنگ کے دوران امیدواروں کے سپورٹرز کے درمیان تصادم ہوا تھا جس میں پندرہ سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے تھے