جمیعت علماء ہند کے صدر و دار العلوم دیوبند کے نائب مہتمم حضرت مولانا قاری عثمان منصوری کی رحلت پر تعزیتی نشست منعقد ہوئی۔
جمیعت علما ضلع گیا کی جانب سے مدرسہ ترتیل القرآن پنہر کی مسجد میں تعزیتی نشست کا انعقاد ہوا۔ اس میں موجود علماء اور دانشوروں نے حضرت مولانا سید قاری عثمان منصوری علیہ الرحمہ کا انتقال پرملال ملت اسلامیہ ہند کے لیے عظیم خسارہ قرار دیا گیا۔
جمیعت علما بہار کے نائب صدر حضرت قاری فتح اللہ قدوسی نے اپنے تعزیتی بیان میں گہرے رنج وغم کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حضرت والا کی مغفرت فرمائے اور اعلیٰ علین میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
جمیعت علماء ہند کے خدام، کارکنان و ذمہ داران کو ایسے پر آشوب و پُر فتن دور میں ہمت و استقامت اور پوری تنظیم کو مزید فروغ دینے کی کوشش کرنے کی توفیق عطا فرمائے. قاری فتح اللہ قدوسی نے مزید کہا کہ حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان منصور پوری علیہ الرحمہ ایک جید عالم دین ایک عمدہ قاری قرآن، ماہر عربی زبان کے رمزشناس، دین حق کے علمبردار اور ملت اسلامیہ ہند کے امیر محترم تھے، آپ کا انتقال علمی دینی وملی دنیا کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے اللہ تعالی آپ کا نعم البدل عطا فرمائے۔
جمیعت علما ضلع گیا کے جنرل سیکرٹری مولانا قاری محمد عظمت اللہ ندوی ناظم مدرسہ دارالقرآن نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ ایک ایک کر کے بڑی علمی شخصیات کا جانا ہمارے لیے ایک عظیم خسارہ ہے. اللہ ان عظیم شخصیات کا نعم البدل عطا فرمائے۔
اس موقع پر جمیعت علما گیا کے خازن حاجی محمد رضوان، نائب صدر محمد محبوب عالم، جوائنٹ سکریٹری مولانا قاری محمد اصغر مظاہری، آفس سکریٹری انجینئر محمد منت اللہ مدنی، آفس انچارج قاری محمد ابوبکر اشاعتی ،مولانا اخلاق احمد ندوی، مولانا امیر الدین ندوی، ماسٹر تابش محبوب نے اس موقع پر تعزیت پیش کرتے ہوئے ہم اہل خانہ کے غم میں برابر کا شریک بتایا اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
ان حضرات نے قاری صاحب علیہ الرحمہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت اور ایصال ثواب کیا گیا۔