کمار نے قانون ساز کونسل میں اے ای ایس کی وجہ سے مظفر پور میں بچوں کی ہوئی اموات پر راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے دلیپ رائے اور کانگریس کے پریم چندر مشرا کے توجہ دلاﺅ نوٹس پر وزیرصحت منگل پانڈے کے جواب کے بعد کہا کہ حکومت سماجی۔معاشی سروے کے نتائج کی بنیاد پر اس بیماری پر قابو پانے کیلئے ورک منصوبہ تیار کرے گی، ساتھ ہی بیداری بڑھا کر اسے کنٹرول کرنے کی کوشش بھی کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اے ای ایس سے گذشتہ کچھ دنوں میں بچوں کی جو اموات ہوئی ہیں اس کے تئیں وہ صرف اظہار تعزیت نہیں کر سکتے ہیں یہ بہت سنگین مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنہ 2014 کے بعد اس قسم کی بیماری سے موت کا سلسلہ چل رہا ہے۔ بیماری کی کیا وجہ ہے اس سے متعلق ماہرین کی مختلف آرا ءہیں اور کوئی اس پر متفق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے انہوں نے کافی پہلے ہی کہا تھا کہ اس معاملے میں ٹھو س نتیجہ اخذ کرنے کیلئے ماہرین کی ایک مشترکہ ٹیم تشکیل ہونی چاہئے۔اس خصوصی ٹیم کی جو رائے بنے اس پر کاروائی ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک بیداری کیلئے مہیم چلے گی اس بیداری کی وجہ سے ہی گذشتہ کچھ سالوں میں اے ای ایس کے واقعات میں کمی آئی لیکن اس بار پھر سے زیادہ واقعات رونما ہوئے۔