پٹنہ ہائی کورٹ نے آج ضلع انتظامیہ اور الیکشن کمیشن کہ اس رویے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے جس میں پارلیمانی انتخابات ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے نام پر من مانی کی جارہی ہے ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 10مئی تک اپنے اوپر لگائے گئے الزام کا جواب دینے کی ہدایت دی ہے۔
جسٹس جیوتی شرم کی بینچ نے میجرز انڈیا ٹریڈر کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور الیکشن کمیشن ناراضگی ظاہر کی۔
عرضی گزار نے الزام لگایا ہے کہ مظفرپور میں واقع ان کی دوکان میں 26 مارچ کو اچانک پولیس اور مجسٹریٹ آئے اور ان کے گلے سے ساری نقدی رقم 27 لاکھ روپے نکال کر چلے گئے۔
عرضی گزار کو پولیس نے یہ کہا تھا کہ اس نے یہ رقم انتخابات خرچ کرنے کی نیت سے یہاں پر رکھی ہے اور انھیں اس کی خفیہ اطلاع ملی تھی۔
عرضی گذار کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں کوئی ایف آئی آر بھی پولیس نے ابھی تک درج نہیں کی ہے اور ضبط رقم کے بارے میں پورا حساب کے ان کے پاس تھا لیکن پولیس نے انھیں موقع ہی نہیں دیا تھا کہ وہ کچھ بتاسکیں۔
اس معاملے کی اگلی سماعت 10 مئی کو مقرر کی گئی ہے۔