ETV Bharat / state

پٹنہ: یومیہ مزدور اور رکشا چلانے والے گداگری کو مجبور

author img

By

Published : May 8, 2020, 11:37 PM IST

ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں یومیہ مزدور اور رکشا چلانے والے افراد لاک ڈاؤن کے دوران بدحال ہو چکے ہیں اور ان پر فاقہ کرنے کی نوبت آ گئی ہے۔

daily laborers and rickshaw pullers is begging during locksown in patna bihar
یومیہ مزدور اور رکشہ چلانے والے گداگری کو مجبور

غریبوں اور مفلسوں کے لیے حکومت کے تمام تر دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔ دارالحکومت پٹنہ میں حکومت کے ناک کے نیچے اہم سڑکوں کے کنارے زندگی گزارنے والے یومیہ مزدور، قلی، رکشہ چلانے والے اور ان کا کنبہ فاقہ کشی کے شکار ہیں۔ ان کی زندگی لاک ڈاؤن ختم ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔



ان غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ نا ہی ان کی اسکریننگ ہو رہی ہے۔ زیادہ تر یومیہ مزدور سڑک کے کنارے بیٹھ کر کسی مسیحا کا انتظار کرتے ہیں۔ کبھی کسی غیر سرکاری تنظیم کے لوگ آکر ان کو ایک وقت کا کھانا دے جاتے ہیں۔

یومیہ مزدور اور رکشہ چلانے والے گداگری کو مجبور



ریلوے اسٹیشن کے قریب گداگری کر اپنی زندگی گزارنے والے اندھے سبودھ نے کہا کہ لاک ڈاون میں پھنسے ہیں۔ کسی وقت کہیں جاکر کھانا لے آتے ہیں۔ اس طرح زندگی چل رہی ہے۔ سبودھ کو لاک ڈاؤن ختم ہونے کا انتظار ہے۔



اسی طرح رمیش جو رکشہ چلا کر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے وہ بھی گداگری پر مجبور ہیں۔ اسی طرح اروند نے بتایا کہ وہ راج مستری کا کام کرتا تھا آج سڑک کنارے بیٹھ کر کھانا ملنے کا انتظار کرتا ہے۔



پٹنہ کے بیشتر علاقوں میں رہنے والے اس طرح کے لوگ بدحالی کے شکار ہیں۔ دوسروں کے مرہونِ مننت ہیں۔ جب کوئی کھانا باٹنے والا پہنچتا ہے تو ان کی بھوک مٹتی ہے۔


اس حال میں انہیں اب کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ حکومت نے بڑے بڑے دعوے کیے ہیں۔ یہ مفلس بدحال ہیں۔ حکومت کے سارے دعوے کھوکھلے اور جھوٹے ثابت ہو رہے ہیں۔

غریبوں اور مفلسوں کے لیے حکومت کے تمام تر دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔ دارالحکومت پٹنہ میں حکومت کے ناک کے نیچے اہم سڑکوں کے کنارے زندگی گزارنے والے یومیہ مزدور، قلی، رکشہ چلانے والے اور ان کا کنبہ فاقہ کشی کے شکار ہیں۔ ان کی زندگی لاک ڈاؤن ختم ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔



ان غریبوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ نا ہی ان کی اسکریننگ ہو رہی ہے۔ زیادہ تر یومیہ مزدور سڑک کے کنارے بیٹھ کر کسی مسیحا کا انتظار کرتے ہیں۔ کبھی کسی غیر سرکاری تنظیم کے لوگ آکر ان کو ایک وقت کا کھانا دے جاتے ہیں۔

یومیہ مزدور اور رکشہ چلانے والے گداگری کو مجبور



ریلوے اسٹیشن کے قریب گداگری کر اپنی زندگی گزارنے والے اندھے سبودھ نے کہا کہ لاک ڈاون میں پھنسے ہیں۔ کسی وقت کہیں جاکر کھانا لے آتے ہیں۔ اس طرح زندگی چل رہی ہے۔ سبودھ کو لاک ڈاؤن ختم ہونے کا انتظار ہے۔



اسی طرح رمیش جو رکشہ چلا کر اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے وہ بھی گداگری پر مجبور ہیں۔ اسی طرح اروند نے بتایا کہ وہ راج مستری کا کام کرتا تھا آج سڑک کنارے بیٹھ کر کھانا ملنے کا انتظار کرتا ہے۔



پٹنہ کے بیشتر علاقوں میں رہنے والے اس طرح کے لوگ بدحالی کے شکار ہیں۔ دوسروں کے مرہونِ مننت ہیں۔ جب کوئی کھانا باٹنے والا پہنچتا ہے تو ان کی بھوک مٹتی ہے۔


اس حال میں انہیں اب کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ حکومت نے بڑے بڑے دعوے کیے ہیں۔ یہ مفلس بدحال ہیں۔ حکومت کے سارے دعوے کھوکھلے اور جھوٹے ثابت ہو رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.