بہار کی اہم حزب اختلاف کی جماعت راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) نے کورونا وائرس کے انفیکشن کے خطرات کے مد نظر 31 مارچ تک کیلئے بے روزگاری ہٹاﺅ یاترا ملتوی کر دی ہے۔
اسمبلی میں اپوزیشن رہنما تیجسوی یادو نے آج پارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اسکا اعلان کیا کہ کورونا وائرس کے انفیکشن کے خطرات کو دیکھتے ہوئے فی الحال اس یاترا کو ملتوی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے بے روزگاری یاترا سے متعلق چلائی جارہی مہم سے جڑنے کیلئے ایک مسڈ کال مہم چلائی ہے۔ مسڈ کال مہم سے جڑنے کیلئے انہوں نے ایک موبائل نمبر بھی جاری کیا۔
یادو نے وزیراعلیٰ سے سوالیہ لہجے میں پوچھا کہ بہار میں گذشتہ پندرہ سالوں سے اقتدار میں ہیں لیکن وہ ابھی تک نہ کوئی کارخانہ اور نہ ہی آئی ٹی پارک تعمیر کر سکے ہیں۔ روزگار کی شدید کمی کے باوجود نہ تو چھوٹی صنعت اور نہ ہی سیاحت کو فروغ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں گذشتہ 15 سالوں میں کتنی نقل مکانی ہوئی ہے اور اس کی وجہ کیا ہے یہ بھی وزیراعلیٰ کو بتانا چاہئے۔ ریاست میں بے روزگاری سے متعلق وزیراعلیٰ نتیش کمار سے انہوں نے پہلے بھی کئی سوال کئے ہیں لیکن کسی کا بھی انہیں جواب نہیں دیا گیا۔
اپوزیشن رہنما نے راجد کے زیر قیادت مہا گٹھ بندھن کی حلیف ہندوستانی عوام مورچہ (ایچ اے ایم) کے قومی صدر اور سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی کے کوآرڈینیشن کمیٹی بنائے جانے کے مطالبے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ ایچ اے ایم (ہم) کو لوک سبھا انتخاب کے وقت تین سیٹیں دی گئی تھیں اور کونسل میں ان کے بیٹے کو آرجے ڈی کوٹے والی سیٹ دے دی گئی تھی۔ اس کے باوجود کوآرڈینیشن کمیٹی کی بات اٹھائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرجے ڈی نے مہا گٹھ بندھن کی سبھی حلیف جماعتوں کی عزت کی ہے۔