یہ ماننا ہے راشٹریہ سیوا دل اور اس سے جڑی سماجی تنظیموں کا ان کے مطابق موجودہ وقت میں جمہوریت پیسہ اور طاقت کا غلام بن گئی ہے لہذا ان حالات میں سماجی تنظیموں کی ذمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں اور اسی کوشش کے تحت ان لوگوں نے ریاست بہار میں چل رہے اسمبلی انتخابات کے درمیان ووٹوں کے صحیح استعمال کیلئے لوگوں کو بیدار کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے اور عوام کو روزگار، تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی حقوق کے اشو کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنا نمائندہ منتخب کرنے کی بیداری مہم چلا رہے ہیں۔
ان لوگوں نے ریاست بہار کے بھاگلپور شہر میں ایک پریس کانفرنس کر کے اپنا مقصد واضح کیا: شاہد کمال؛ سماجی کارکن، اودے جی؛ ڈائریکٹر پیس پریدھی، بھاگلپور۔
سماجی تنظیموں کی طرف سے ووٹروں کو بیدار کرنے کا جو بیڑہ اٹھایا ہے ان میں بہار نو نرمان یوا ابھیان، بہار ومرش، راشٹر سیوا دل، بہار اسٹیٹ گاندھی سمارک ندھی، جن آندولنوں کا راشٹری سمنوے، یوا سنواد، کوشی نو نرمان منچ، ہند کھیت مزدور پنچائت، بہار شکسا آندولن سنیوجن سمیتی، بہار سرودے منڈل شامل ہیں۔
ان کے نمائندے ان دنوں پورے بہار کا دورہ کر رہے ہیں اور لوگوں میں یہ پیغام عام کر رہے ہیں کے انہیں کس طرح کی حکومت منتخب کرنی چاہئے۔
پریس کانفرنس کے موقع پر مقررین نے ملک کے موجودہ سیاسی حالات پر افسردگی ظاہر کرنے کے ساتھ ہی اس بات پر خوشی بھی جتائی کہ بہار کے موجودہ اسمبلی انتخاب میں بے روزگاری، ترقی، اور مہاجر مزدوروں کو ہوئی پریشانی انتخابی اشو بنا ہے اور ذات پات اور مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے والوں کو دھکا لگا ہے۔
اس موقع پر رام منوہر لوہیا اور جئے پرکاش کے ساتھ آندولن میں شریک رہے سماجی کارکن شیام سرن، پریدھی پیس سنٹر کے ڈائریکٹر اودے جی اور معروف سماجی کارکن شاہد کمال کے علاوہ کئی دیگر تنظیموں کے کارکن موجود تھے۔