پٹنہ:ریست بہار میں گذشتہ دنوں رام نومی کے موقعے پر دو اضلاع بہار شریف اور سہسرام میں ہوئے فسادات پر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔ بہار کے دونوں ضلع بہار شریف اور سہسرام میں حالات میں تھوڑی بہتری آئی ہے، لیکن لوگوں میں اب بھی دہشت کا ماحول ہے۔ بہار شریف سے حالات کا جائزہ لینے کے بعد لوٹے شکیل احمد خان نے ای ٹی وی بھارت بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی وہاں کے حالات پرسکون ہیں۔ پولس انتظامیہ مستعدی سے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ وہاں کے مقامی لوگوں سے بات چیت کرنے کے بعد اندازہ ہوا کہ یہ منصوبہ بند طریقے سے فساد کرانے کی کوشش کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ihar Violence فسادات میں جو لوگ بھی ملوث ہیں ان کے خلاف کاروائی ہوگی، نتیش کمار
انہوں نے کہاکہ اس کے پیچھے بھاجپا اور بجرنگ دل کے کارکنان کا ہاتھ ہو سکتا ہے ۔اس طرح سے وہاں کی تاریخی مدرسہ عزیزیہ و دوسری چیزوں کو نذر آتش کیا گیا ہے۔ وہ یقیناً قابل افسوس ہے. اسی طرح کئی کئی دکانوں میں گھس کر آگ لگائی گئی ہے۔اس سے کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے بلکہ ایک طبقہ کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش ہوئی ہے۔ اس سے پہلے بھی ایک طبقہ نشانہ بنتا رہا ہے. مگر حکومت نے فوراً ایکشن لیا ہے اور فساد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ کاننگریس کے رہنما نے کہا کہ یہ وقت الزامات اور جوابی الزامات کا نہیں ہے بلکہ حکومت کی پہلی ترجیح ہونی چاہئے کہ ایسے حالات دوبارہ پیش نہ آئے۔ اس پر کڑی نظر رکھے. ضلع انتظامیہ نے پورے شہر میں پولس کا فلیگ مارچ کر رہی ہے۔