گیا: بہار کے گیا ضلع میں کانگریس اقلیتی سیل کے رہنما کی جانب سے 'عوامی رابطہ مہم' شروع کی گئی ہے۔ اس کے تحت ڈومریا سے اس کا آغاز ہوا ہے جس میں سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔ بہار کے ضلع گیا میں واقع اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ کے ڈومریا علاقے سے آج کانگریس اقلیتی سیل نے بھارت جوڑو کے تحت ' جن سنواد ' نام سے عوامی رابطہ مہم شروع کی ہے۔ کانگریس اقلیتی سیل کے نیشنل جنرل سکریٹری و جھارکھنڈ انچارج اقلیتی سیل عمیر خان کی قیادت میں اس مہم کا آغاز ہوا ہے۔ اس کے تحت ضلع اور مگدھ کمشنری کے مختلف علاقوں میں رابطہ مہم ہوگی۔ آج گیا سے اس کا آغاز ہوا ہے اور مرحلے وار طریقے سے سبھی جگہوں پر مہم کے تحت عوامی رابطہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
عمیر خان کے آج گیا سے ڈومریا تک پہنچنے کے دوران کئی مقامات پر والہانہ خیرمقدم پارٹی رہنما و کارکنان اور عام لوگوں کی جانب سے کیا گیا ہے۔ ضلع ہیڈ کوارٹر سے سو کلومیٹر دوری پر واقع ڈومريا بازار میں سب سے پہلے اس یاترا اور عوامی رابطہ مہم میں شامل لوگوں نے آئین ساز بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمہ پر گلپوشی کی اور اُس کے بعد منعقدہ جلسہ سے خطاب کیا۔ عام و خاص سے علاقے میں امن و شانتی اور بھائی چارہ بنائے رکھنے پر زور دیا گیا، کانگریس اقلیتی سیل کے رہنما عمیر خان کی یہ عوامی رابطہ مہم اہل ڈومریا کے لیے اس لیے بھی خاص ہے، کیونکہ چار دن پہلے محرم کے موقع پر دو فرقوں میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی اور آج عوامی رابطہ ہوا۔
اس دوران عمیر خان نے ڈمریا اور اس کے آس پاس علاقوں سے اپنے تعلقات کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ ڈومریا کے لوگ بڑے ایماندار اور مخلص ہیں۔ یہاں محرم کے موقع پر فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی۔ اس کی پولیس بہتر ڈھنگ سے جانچ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ڈومریا بازار کے آپسی جھگڑے کو مذہبی جھگڑا بتا دیا گیا اور جس وجہ سے لوگ ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہو گئے لیکن اب پھر سے امن و امان کی صورتحال بحال ہوگئی ہے۔ پولیس کی کارروائی میں دونوں طرف سے ہوئی ہے۔ عمیر خان نے کہا کہ ہم اسی نفرت کو ختم کرنے اور محبت کی دوکان کھولنے آئے ہیں، راہل گاندھی کا ایک ایک سپاہی محبت کی ہوا چلا کر رکھے گا۔ مذہبی منافرت کی معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ واضح رہے کہ بہار کے ضلع گیا کے رہنے والے عمیر خان کنیا کماری سے کشمیر تک 3570 کلومیٹر تک راہل گاندھی کے ساتھ چلے تھے۔ اسی یاترا کی ایک کڑی جن سنواد کے طور پر شروع کی گئی ہے اور یہ ان رہنماؤں کی طرف سے شروع کی گئی ہے جو راہل گاندھی کے ساتھ بھارت جوڑو یاترا میں شامل تھے۔