ETV Bharat / state

Bihar Liquor Ban کانگریس کا بہار میں شراب پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ

author img

By

Published : Dec 8, 2022, 8:43 AM IST

بہار قانون ساز اسمبلی میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر اجیت شرما نے کہا کہ 'نتیش کمار کی تمام تر کوششوں کے باوجود بہار میں شراب بندی کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں مل رہا ہے۔ اگر حکومت مکمل شراب بندی کے نفاذ میں ناکام رہی ہے تو اسے قانون واپس لے لینا چاہیے۔ Ajit Sharma Slams Bihar Govt

کانگریس کا بہار میں شراب پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ
کانگریس کا بہار میں شراب پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ

پٹنہ: بہار میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بعد کانگریس نے بھی ریاست میں شراب بندی سے ریونیو کے بھاری نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت مکمل شراب بندی کے نفاذ میں ناکام رہی ہے تو اسے واپس لیا جانا چاہئے۔ بہار قانون ساز اسمبلی میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر اجیت شرما نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تمام تر کوششوں کے باوجود بہار میں شراب بندی کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے افسران کے شراب مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کی وجہ سے بہار میں شراب بڑے پیمانے پر دستیاب ہے۔ Congress Slams Nitish Govt

اجیت شرما نے کہا کہ اگر کسی ضلع میں شراب پائی جاتی ہے تو وزیر اعلی کو متعلقہ عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شراب مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ توڑنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے باوجود مکمل پابندی کا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ شراب بندی کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے۔ کانگریس لیڈر نے کہا، "شراب بندی کی وجہ سے سرکاری خزانے کو ہر سال 10,000 کروڑ روپے کے ریونیو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اگر شراب بندی پر سختی سے عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے تو اسے جاری رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔" انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران اس مسئلہ پر بات کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: No Jail if Caught Drinking Alcohol: بہار میں شراب پینے والے نہیں جائیں گے جیل، مخالف پارٹی نے اٹھائے سوال

واضح ر ہے کہ بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی نے بھی بدھ کے روز کہا کہ بہار میں شراب سے متعلق معاملات میں ایک ماہ کے دوران 45,000 سے زیادہ غریب قبائلی لوگوں کی گرفتاری اور تین لاکھ لیٹر شراب کی برآمدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ریاست کی نتیش حکومت مکمل شراب بندی کو نافذ کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

یو این آئی

پٹنہ: بہار میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بعد کانگریس نے بھی ریاست میں شراب بندی سے ریونیو کے بھاری نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت مکمل شراب بندی کے نفاذ میں ناکام رہی ہے تو اسے واپس لیا جانا چاہئے۔ بہار قانون ساز اسمبلی میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر اجیت شرما نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی تمام تر کوششوں کے باوجود بہار میں شراب بندی کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے افسران کے شراب مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کی وجہ سے بہار میں شراب بڑے پیمانے پر دستیاب ہے۔ Congress Slams Nitish Govt

اجیت شرما نے کہا کہ اگر کسی ضلع میں شراب پائی جاتی ہے تو وزیر اعلی کو متعلقہ عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر شراب مافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ توڑنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے باوجود مکمل پابندی کا کوئی نتیجہ نہیں نکل رہا ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ شراب بندی کی پالیسی پر نظرثانی کی جائے۔ کانگریس لیڈر نے کہا، "شراب بندی کی وجہ سے سرکاری خزانے کو ہر سال 10,000 کروڑ روپے کے ریونیو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اگر شراب بندی پر سختی سے عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے تو اسے جاری رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔" انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر بہار قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران اس مسئلہ پر بات کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: No Jail if Caught Drinking Alcohol: بہار میں شراب پینے والے نہیں جائیں گے جیل، مخالف پارٹی نے اٹھائے سوال

واضح ر ہے کہ بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ سشیل کمار مودی نے بھی بدھ کے روز کہا کہ بہار میں شراب سے متعلق معاملات میں ایک ماہ کے دوران 45,000 سے زیادہ غریب قبائلی لوگوں کی گرفتاری اور تین لاکھ لیٹر شراب کی برآمدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ریاست کی نتیش حکومت مکمل شراب بندی کو نافذ کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.