ETV Bharat / state

Condolence Program معروف ادیب سید ابوذر کی یاد میں تعزیتی مجلس کا انعقاد

گیا میں معروف ادیب سید پروفیسر ابوذر کی رحلت پر اظہار تعزیت کی نشست منعقد ہوئی، جس میں ادیبوں دانشوروں اور شاعروں سمیت دیگر افراد نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا اور کہا کہ مرحوم کی اردو زبان کی ترویج کے لئے پیش کی گئی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Jun 22, 2023, 7:05 PM IST

بہار کے ضلع گیا کے شیرگھاٹی میں ادیب و شاعر پروفیسر سید محمد ابوذر کی وفات پر ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا، تعزیتی نشست انجمن ترقی اردو شاخ شیرگھاٹی کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔ نشست کی صدارت انجمن ترقی اردو بہار شاخ شیرگھاٹی کے نائب صدر حاجی ظہیر انور نے کی جبکہ نظامت کا فرائض صحافی عمران علی نے ادا کیا.

اس موقع پر دینی, ادبی, علمی, سماجی اور سیاسی حلقوں کے درجنوں سرکردہ افراد شامل ہوئے اور غم و صدمے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج پیش کیا. انجمن ترقی اردو بہار شاخ شیرگھاٹی کے سکریٹری محمد علی نے بتایا کے جامعہ عربیہ تحفیظ القرآن بیدا کے مہتمم مولانا حذیفہ المظاہری, جامعہ اسلامیہ تجوید القرآن گڑھ محلہ کے مہتمم مفتی مختار قاسمی, گاندھی آزاد پبلک اسکول بیدا کے پرنسپل ظہیر انور, صحافی عمران علی, حاجی ابو اریبہ عرف شبو , شاعر اشراق حمزہ پوری, شہراب خان اور جمشید اشرف وغیرہ نے حافظ و قاری پروفیسر سید محمد ابوذر کے فن و شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کے مرحوم ایک نیک طبیعت, خلیق, ملنسار اور خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے. وه جب بھی ملا کرتے تھے تو مسکرا کر ملتے تھے. انکی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی رہیگی. انکے انتقال سے اردو زبان و ادب کو بڑا نقصان پہنچا ہے.

معروف شاعر فرد الحسن فرد نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کے میرے ایک چاہنے والے, عزیز رکھنے والے رخصت ہو گۓ.ڈاکٹر ابوذر بہت نیک انسان تھے. الله انکی مغفرت فرماۓ۔ قاری اختر امام نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے.واضح ہو کے پروفیسر سید محمد ابوذر مرحوم نے مدرسہ تعلیم القران رانی گنج, مدرسہ رشید العلوم چترا (جھارکھنڈ ) اور مدرسہ محمودیہ شیرگھاٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد محمودیہ میں ہی انہوں نے قرآن حفظ کیا اور دستار فضیلت حاصل کی. ابوذر مرحوم بچپن سے ہی اس قدر خوش گلو تھے کے لوگ انہیں پکڑ کر قرآن پاک کی سورتوں کو سنا کرتے تھے.مخصوص موقع سے پٹنہ میں ریڈیو والوں نے بھی ان کی آواز کو ہوا کے دوش پر لہرایا.پروفیسر ابوذر ایس بی اے این کالج لاری کے شعبہ اردو سے کئی سالوں تک وابستہ رہے. آخر میں مولانا حذیفہ المظاہری نے دعا فرماتے ہوئے کہا کے الله انہیں غریق رحمت فرماۓ اور گھر والوں کو صبر جمیل دے۔

یہ بھی پڑھیں: Azmeen Haj گیا میں عازمین حج کی خدمت کرنے والے ہندو آفیسر کی ستائش

اس موقع پر مرحوم کے صاحبزادہ سید محمد رضوان, سید ثوبان الحق,لودی شهید مسجد کے امام و خطیب سرفراز خان , ڈاکٹر ہمایوں نسیم, کانگریس کے رہنما ذیشان خان, محمد سہیل انصاری, شمش تبریز عالم, سید محمد ذیشان, سید محمد منصور عالم , شہادت خان, سید قسیم الحق, محمد جاوید خان, سید سرور احسن قادری, سید اطہر, محمد یاسر, محمد اعجاز اور محمد بابر وغیرہ موجود تھے جنہوں نے تعزیت کا اظہار کیا۔

بہار کے ضلع گیا کے شیرگھاٹی میں ادیب و شاعر پروفیسر سید محمد ابوذر کی وفات پر ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا، تعزیتی نشست انجمن ترقی اردو شاخ شیرگھاٹی کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔ نشست کی صدارت انجمن ترقی اردو بہار شاخ شیرگھاٹی کے نائب صدر حاجی ظہیر انور نے کی جبکہ نظامت کا فرائض صحافی عمران علی نے ادا کیا.

اس موقع پر دینی, ادبی, علمی, سماجی اور سیاسی حلقوں کے درجنوں سرکردہ افراد شامل ہوئے اور غم و صدمے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج پیش کیا. انجمن ترقی اردو بہار شاخ شیرگھاٹی کے سکریٹری محمد علی نے بتایا کے جامعہ عربیہ تحفیظ القرآن بیدا کے مہتمم مولانا حذیفہ المظاہری, جامعہ اسلامیہ تجوید القرآن گڑھ محلہ کے مہتمم مفتی مختار قاسمی, گاندھی آزاد پبلک اسکول بیدا کے پرنسپل ظہیر انور, صحافی عمران علی, حاجی ابو اریبہ عرف شبو , شاعر اشراق حمزہ پوری, شہراب خان اور جمشید اشرف وغیرہ نے حافظ و قاری پروفیسر سید محمد ابوذر کے فن و شخصیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کے مرحوم ایک نیک طبیعت, خلیق, ملنسار اور خوش مزاج شخصیت کے مالک تھے. وه جب بھی ملا کرتے تھے تو مسکرا کر ملتے تھے. انکی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی رہیگی. انکے انتقال سے اردو زبان و ادب کو بڑا نقصان پہنچا ہے.

معروف شاعر فرد الحسن فرد نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کے میرے ایک چاہنے والے, عزیز رکھنے والے رخصت ہو گۓ.ڈاکٹر ابوذر بہت نیک انسان تھے. الله انکی مغفرت فرماۓ۔ قاری اختر امام نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے.واضح ہو کے پروفیسر سید محمد ابوذر مرحوم نے مدرسہ تعلیم القران رانی گنج, مدرسہ رشید العلوم چترا (جھارکھنڈ ) اور مدرسہ محمودیہ شیرگھاٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد محمودیہ میں ہی انہوں نے قرآن حفظ کیا اور دستار فضیلت حاصل کی. ابوذر مرحوم بچپن سے ہی اس قدر خوش گلو تھے کے لوگ انہیں پکڑ کر قرآن پاک کی سورتوں کو سنا کرتے تھے.مخصوص موقع سے پٹنہ میں ریڈیو والوں نے بھی ان کی آواز کو ہوا کے دوش پر لہرایا.پروفیسر ابوذر ایس بی اے این کالج لاری کے شعبہ اردو سے کئی سالوں تک وابستہ رہے. آخر میں مولانا حذیفہ المظاہری نے دعا فرماتے ہوئے کہا کے الله انہیں غریق رحمت فرماۓ اور گھر والوں کو صبر جمیل دے۔

یہ بھی پڑھیں: Azmeen Haj گیا میں عازمین حج کی خدمت کرنے والے ہندو آفیسر کی ستائش

اس موقع پر مرحوم کے صاحبزادہ سید محمد رضوان, سید ثوبان الحق,لودی شهید مسجد کے امام و خطیب سرفراز خان , ڈاکٹر ہمایوں نسیم, کانگریس کے رہنما ذیشان خان, محمد سہیل انصاری, شمش تبریز عالم, سید محمد ذیشان, سید محمد منصور عالم , شہادت خان, سید قسیم الحق, محمد جاوید خان, سید سرور احسن قادری, سید اطہر, محمد یاسر, محمد اعجاز اور محمد بابر وغیرہ موجود تھے جنہوں نے تعزیت کا اظہار کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.