عالمی شہرت یافتہ شیعہ عالم دین ڈاکٹر کلب صادق کی یاد میں مجلس علما وخطبا و امامیہ بہار کی جانب سے تعزیتی نشست میں ریاست کے تمام ملی و دینی اداروں نے شامل ہو کر اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ ڈاکٹر کلب صادق کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے ریاست کے تمام دینی اور ملی اداروں تعزیتی نشست میں شامل ہو کر اتحاد بین المسلمین کی مثال پیش کی۔
مجلس علماء خطباء امامیہ بہار کی جانب سے منعقد تعزیتی نشست میں امارت شرعیہ بہار، جماعت اسلامی ہند بہار، جمیعتہ علماء بہار، آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت، خانقاہ منعمیہ قمریہ میتن گھاٹ، بہار رابطہ کمیٹی، محبانِ ام الائمہ علیہم السلام تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تمام دانشوروں نے مولانا کلب صادق کو بین الاتحاد المسلمین کا علمبردار قرار دیتے ہوئے کہا کہ کلب صادق نے وحدت کی ندا کو نعروں اور تقریروں تک محدود نہیں رکھا بلکہ اسکی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے زمینی حقیقتوں کے مد نظر زمینی سطح پر کام کیا۔
وہ شیعہ سنی اتحاد کی علامت بن چکے تھے۔ مختلف مسالک کے درمیان مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے جدوجہد کیا۔
سید شاہ شمیم الدین منعمیہ نے کہا کہ کلب صادق نے پوری زندگی اتحاد کا کام کیا، تعلیم کو وہ اتحاد کی بنیاد قرار دیتے تھے۔
مزید پڑھیں:
بابری مسجد کیس: 1528 تا 2017 کے درمیان کیا ہوا؟
معروف سرجن ڈاکٹر احمد عبدالحی نے کہا کہ وہ ایک اسلامی اسکالر، مصلح، ماہر تعلیم اور مبلغ تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے رحلت سے ہوئے خلا کو پر کرنے کی صلاحیت موجودہ دور کے کسی بھی شخصیت میں نہیں دکھتا۔ کلب صادق اپنے آپ میں ایک ادارہ تھے۔