آچاریہ چندر کشور پراشر (Acharya Chandra Kishore Parashar) نے جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے خلاف مظفر پور کورٹ میں شکایت درج کروائی ہے۔ جموں و کشمیر کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے طلب کردہ کل جماعتی میٹنگ کے بعد، پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی وکالت کی تھی، جس کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔
مظفر پور کی عدالت میں محبوبہ مفتی کے خلاف ملک سے بغاوت اور عوام کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ عدالت میں عرضی گزار کی طرف سے تعزیرات ہند کی دفعہ 323، 504، 109، 110، 111، 120 (بی)، 121 اور 124 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
حال ہی میں ، محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر کے معاملے پر وزیر اعظم مودی کی طرف سے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ "میں نے اجلاس میں وزیر اعظم کی تعریف کی اور کہا تھا کہ آپ نے پاکستان سے بات کر کے جنگ بندی کروائی۔ دراندازی کم ہوئی، یہ اچھی بات ہے۔ میں نے وزیر اعظم سے کہا کہ اگر جموں و کشمیر کے لوگوں کو سکون ملتا ہے تو آپ کو پاکستان سے بات کرنی چاہیے'۔
محبوبہ مفتی نے کہا، 'میں ایک بار پھر کہہ رہی ہوں کہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہوں۔ لوگوں کی بھلائی کے لیے پاکستان سے بھی بات ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جو تجارت رک گئی ہے، اس حوالے سے بھی پاکستان سے تبادلہ خیال کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں:
- بھارت - پاکستان رنجشوں کو بھلا کر مسئلہ کشمیر کا حل تلاش کریں: محبوبہ مفتی
ہم آپ کو بتا دیں کہ حال ہی میں جموں و کشمیر میں جمہوریت کی بحالی کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر جموں و کشمیر کے رہنماؤں کے ساتھ کل جماعتی اجلاس ہوا۔ اجلاس سے باہر نکلنے کے بعد، محبوبہ مفتی نے پاکستان سے مذکرات کی وکالت کی تھی۔ اسی کے پیش نظر مظفرپور کورٹ میں شکایت درج کی گئی ہے۔