ETV Bharat / state

کنہیا کے قافلے پر ہورہے حملے کے خلاف وزارت داخلہ سے شکایت

'این پی آر، این آر سی، سی سی اے ورودھی سنگھرش مورچہ' کے ذریعے بھتیہروا آشرم چمپارن سے پٹنہ کے گاندھی میدان تک نکالی گئی "جن گن من یاترا " پر گزشتہ روز تیسری بار حملہ کیا گیا جس میں کنہیا کمار بال بال بچے۔

author img

By

Published : Feb 7, 2020, 3:43 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 11:47 AM IST

این پی آر،  این آر سی، سی سی اے ورودھی سنگھرش مورچہ
این پی آر، این آر سی، سی سی اے ورودھی سنگھرش مورچہ

بہار میں سو سے زائد چھوٹی بڑی سیاسی اور غیر سیاسی تنظیموں کے ذریعے متنازعہ قانون کی مخالفت میں ایک مورچہ تشکیل دیا گیا ہے۔

''این آر سی این پی آر اور سی اے اے ورودھی سنگھرش مورچہ'' کے تحت گزشتہ تیس جنوری کو بھتیہروا آشرم چمپارن سے پٹنہ کے گاندھی میدان تک نکالی گئی "ہمارا دیش ہمارا سنویدھان -باپو دھام سے گاندھی میدان_ جن گن من یاترا " کہ قافلے پر گزشتہ روز تیسری بار حملہ کیا گیا اس حملے میں کنہیا کمار بال بال بچے ہیں۔

قافلے کے ذمہ دار لوگوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازع قانون کی خلاف ورزی حکومت کو برداشت نہیں وہ مورچے کی تحریک کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

این پی آر، این آر سی، سی سی اے ورودھی سنگھرش مورچہ

حملے کی شکایت مورچہ کے چھ رکنی وفد میں میں ریاستی وزارت داخلہ کے پرنسپل سیکریٹری عامر سبحانی سے کی ہے۔

مورچہ کے اراکین اور رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حملے سے متعلق حکومت با خبر ہے حکومت نے حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن 29 فروری کو گاندھی میدان میں ہونے والی ریلی کے لیے اجازت نہیں ملی مورچہ کے بجائے برسراقتدار جماعت جے ڈی یو کو گاندھی میدان 29 فروری اور ایک مارچ کو دے دیا گیا ہے۔

نیشنل الائنس آف پیپل موومنٹ کے اشیش رنجن نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ 'مورچے کے قافلے پر منصوبہ بند طریقے سے آر ایس ایس یس کے ذریعہ حملہ کیا جا رہا ہے اس میں سی پی آئی کے نوجوان رہنما کنہیا کمار کے قتل کی بھی سازش ہو سکتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'آئندہ 29 فروری کو پٹنہ کے گاندھی میدان میں ہونے والی مورچہ کی ریلی کے لیے گاندھی میدان نہیں دیا گیا ہے جبکہ ہم لوگوں نے ایک ماہ قبل اس کے لیے عرضی دی تھی آج گاندھی میدان تھانہ نے بتایا کہ 29 فروری کو برسراقتدار جماعت جے ڈی یو نے گاندھی میدان بک کرایا ہے'۔

بہار میں سو سے زائد چھوٹی بڑی سیاسی اور غیر سیاسی تنظیموں کے ذریعے متنازعہ قانون کی مخالفت میں ایک مورچہ تشکیل دیا گیا ہے۔

''این آر سی این پی آر اور سی اے اے ورودھی سنگھرش مورچہ'' کے تحت گزشتہ تیس جنوری کو بھتیہروا آشرم چمپارن سے پٹنہ کے گاندھی میدان تک نکالی گئی "ہمارا دیش ہمارا سنویدھان -باپو دھام سے گاندھی میدان_ جن گن من یاترا " کہ قافلے پر گزشتہ روز تیسری بار حملہ کیا گیا اس حملے میں کنہیا کمار بال بال بچے ہیں۔

قافلے کے ذمہ دار لوگوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازع قانون کی خلاف ورزی حکومت کو برداشت نہیں وہ مورچے کی تحریک کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔

این پی آر، این آر سی، سی سی اے ورودھی سنگھرش مورچہ

حملے کی شکایت مورچہ کے چھ رکنی وفد میں میں ریاستی وزارت داخلہ کے پرنسپل سیکریٹری عامر سبحانی سے کی ہے۔

مورچہ کے اراکین اور رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حملے سے متعلق حکومت با خبر ہے حکومت نے حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن 29 فروری کو گاندھی میدان میں ہونے والی ریلی کے لیے اجازت نہیں ملی مورچہ کے بجائے برسراقتدار جماعت جے ڈی یو کو گاندھی میدان 29 فروری اور ایک مارچ کو دے دیا گیا ہے۔

نیشنل الائنس آف پیپل موومنٹ کے اشیش رنجن نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ 'مورچے کے قافلے پر منصوبہ بند طریقے سے آر ایس ایس یس کے ذریعہ حملہ کیا جا رہا ہے اس میں سی پی آئی کے نوجوان رہنما کنہیا کمار کے قتل کی بھی سازش ہو سکتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'آئندہ 29 فروری کو پٹنہ کے گاندھی میدان میں ہونے والی مورچہ کی ریلی کے لیے گاندھی میدان نہیں دیا گیا ہے جبکہ ہم لوگوں نے ایک ماہ قبل اس کے لیے عرضی دی تھی آج گاندھی میدان تھانہ نے بتایا کہ 29 فروری کو برسراقتدار جماعت جے ڈی یو نے گاندھی میدان بک کرایا ہے'۔

Intro: متنازع قانون" این پی آر , این آر سی ,سی سی اے ورودھی سنگھرش مورچہ" کے ذریعے بھتیہروا آشرم چمپارن سے پٹنہ کے گاندھی میدان تک کیلئے نکالی گئی "جن گن من یاترا " کہ قافلے پر آج تیسری بار حملہ کیا گیا یا جس میں کنہیا کمار بال بال بچے اس حملے کی شکایت مورچہ نے محکمہ داخلہ کے پرنسپل سیکرٹری عامر سبحانی سے کی ہے


Body:بہار کی 100 سے زیادہ چھوٹی بڑی سیاسی اور غیر سیاسی تنظیموں کے ذریعے متنازعہ قانون کی مخالفت میں ایک مورچہ کی تشکیل دی گئی ہے
"این آر سی این پی آر اور سی اے اے ورودھی سنگھرش مورچہ" کے تحت گزشتہ تیس جنوری کو بھتیہروا آشرم چمپارن سے پٹنہ کے گاندھی میدان تک کیلئے نکالی گئی "ہمارا دیش ہمارا سنویدھان -باپو دھام سے گاندھی میدان_ جن گن من یاترا " کہ قافلے پر آج تیسری بار حملہ کیا گیا اس حملے میں کنہیا کمار بال بال بچے ان لوگوں نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ متنازع قانون کی خلاف ورزی حکومت کو برداشت نہیں وہ مورچے کی تحریک کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے
حملے کی شکایت مورچہ کے چھ رکنی وفد میں میں محکمہ داخلہ کے پرنسپل سیکریٹری امیر سبحانی سے کی ہے عا مر سبحانی سے کی ہے

مورچہ کے اراکین اور ان کے لیڈروں نے آج ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حملے سے متعلق حکومت کو خبر ہے ہے حکومت نے حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے لیکن 29 فروری کو گالی میدان میں ہونے والی ریلی کے لئے اجازت نہیں ملی مورچہ کے بجائے برسراقتدار جماعت جے ڈی یو کو گاندھی میدان 29 فروری اور 1 مارچ کو دے دیا گیا ہے

نیشنل الائنس آف پیپل موومنٹ کے اشیش رنجن نے ای آئی ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ مورچے کے قافلے پر منصوبہ بند طریقے سے آر ایس ایس یس کے ذریعہ حملہ کیا جا رہا ہے اس میں سپیائی کے نوجوان لیڈر کنہیا کمار کے قتل کی بھی سازش ہو سکتی ہے انہوں نے کہا کہ کہ آئندہ 29 فروری کو دارالحکومت پٹنہ کے گاندھی میدان میں ہونے والی مورچہ کی ریلی کے لئے لیے گاندھی میدان نہیں دیا گیا ہے جبکہ ہم لوگوں نے ایک ماہ قبل اس کے لئے عرضی دی تھی تھی تھی آج گاندھی میدان تھانہ نے بتایا کہ 29 فروری کو برسراقتدار جماعت جے ڈی یو نے گاندھی میدان بک کرایا ہے


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 11:47 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.