ڈاکٹر کمار نے اسمبلی میں راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے فراز فاطمی اور دیگر کے توجہ دلاﺅ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ فروری کے آخری ہفتہ میں بے موسم بارش سے ریاست میں فصلوں کی بربادی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد اس کی بھرپائی کے لئے سبھی ضلع مجسٹریٹوں کو متاثرہ فصل رقبہ کا تخمینہ کر کے رپورٹ دستیاب کرانے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ اس ہدایت کے ضمن میں مختلف اضلاع سے ضلع زرعی افسران نے نقصان کا اندازہ کر کے رپورٹ دستیاب کرائی ہے۔
وزیر زراعت نے کہاکہ ریاست کے 11 اضلاع پٹنہ، بکسر، کیمور، گیا، جہان آباد، اورنگ آباد، مظفر پور، مشرقی چمپارن، ویشالی، سمستی پور اور بھاگلپور میں 33 فیصد سے زائد فصل کے نقصان کی رپورٹ موصول ہوئی ہے ۔ جس کا کل رقبہ 31929ہیکٹیئر ہے۔ انہوں نے کہاکہ فصل نقصان کی بھرپائی کے دعوﺅں کے لئے 09 مارچ سے آن لائن درخواست کا عمل شروع ہوگا۔ درخواست کے بعد 25 دنو کے اندر متاثرہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں سیدھے معاوضے کی رقم بھیج دی جائے گی۔
ڈاکٹر کمار نے کہاکہ متعلقہ اضلاع کے متاثرہ کسانوں کے مابین زرعی انپٹ گرانٹ تقسیم کرانے کیلئے محکمہ زراعت نے آفات محکمہ سے 60 کروڑ روپے کی درخواست کی ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ دیگر اضلاع سے اگر فصلوں کے نقصان کی اطلاع موصول ہوگی تو حکومت اس پر بھی غورکرے گی۔
وزیر زراعت نے کہاکہ جہاں تک دربھنگہ ضلع یا سنگھواڑہ بلاک میں بے موسم بارش سے فصلوں کے نقصان کا سوال ہے وہاں ضلع مجسٹریٹ کی رپورٹ ہے کہ وہاں بے موسم بارش سے 33 فیصد سے زائد فصلوں کا نقصان نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آفات مینجمنٹ محکمہ کے شرائط وضوابط کے مطابق 33 فیصد یا ا س سے زائد فصل کے نقصان ہونے کی صورت میں ہی فصل معاوضہ دیئے جانے کانظم ہے۔