اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں گزشتہ دنوں ہوئے جنسی زیادتی اور علاج کے دوران متاثرہ کی موت سے ملک کے عوام میں شدید غصہ ہے، اس کے پیش نظر آج سول سوسائٹی کی جانب سے کینڈل مارچ نکال کر متوفی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اترپردیش میں ہوئے اس خوفناک واقعہ نے ریاستی حکومت کی ایک بار پھر سے قلعی کھول دی ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں لڑکیاں کتنی محفوظ ہیں یہ مسلسل ہورہے جنسی زیادتی کے معاملے سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اس ضمن میں آج ارریہ کی سول سوسائٹی کی جانب سے متوفی کے انصاف کے لئے کینڈل مارچ کا اہتمام کیا گیا، اس دوران آرگنائزر ذکی انور مجاہد نے کہا کہ اس واقعہ نے پورے ملک کو شرمندہ کیا ہے۔
وہیں شباب انور نے کہا کہ 'آج ہمارا سماج کہاں جا رہا ہے، درندوں کے دلوں میں اتنی نفرت کہاں سے آ رہی ہے، اگر یہی حال رہا تو ملک میں نفرت ہی نفرت ہوگا۔ یوگی حکومت صرف بھاشن میں نہیں بلکہ زمینی سطح پر لڑکیوں کی تحفظ کا انتظام کرے۔
قابل ذکر ہے کہ ہاتھرس میں اجتماعی عصمت دری کی شکار لڑکی نے گزشتہ روز صفدر جنگ ہسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔ گزشتہ 14 ستمبر کو اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کی درندوں نے ریڑھ کی ہڈی توڑ دی تھی اور زبان کاٹ دیا تھا۔
علی گڑھ کے جے این میڈیکل کالج سے اسے نازک حالت میں دہلی کے صفدر جنگ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے چار ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔