ریاست بہار کے ضلع کیمور سے ایک بڑا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں پولیو کا ٹیکہ لگانے کے بعد ایک بچے کی موت ہوگئی۔ وہیں، جاں بحق ہونے والے بچے کے لواحقین نے اس پورے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے محکمہ صحت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔
وہیں پورے معاملے میں ڈاکٹروں کی غفلت کا بھی معاملہ سامنے آرہا ہے۔ معاملہ مدورنہ گاؤں کا ہے جو چین پور بلاک کا ایک حصہ ہے۔
بتایا دیں کہ مدورنا گاؤں میں واقع آنگن باڑی مرکز پر پولیو کا ٹیکہ سبھی بچوں کو لگایا جا رہا تھا۔ وہیں 2 ماہ کے بچے کو بھی مدورنا گاؤں کے آنگن واڑی مرکز میں ٹیک لگایا گیا۔ ٹیکہ لگنے کے بعد سے ہی بچے کی طیبیعت اچانک خراب ہوگئی۔
کنبہ کے لوگوں نے اس کی اطلاع آنگن باڑی کو دیتے ہوئے ٹیکہ لگانے والے ڈاکٹر کو بھی دی۔ ڈاکٹر نے آنے کی بات کہہ کر موبائل کو بند کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا انتخابی منشور جاری، کیا ہے خاص؟
معلومات کے مطابق یہ معاملہ پیر کا ہے۔ گاؤں کے آنگن واڑی مرکز میں متعلقہ محکمہ کے ذریعہ آنگن واڑی کے ذریعے پولیو سے بچاؤ کے ٹیکہ لگائے جا رہے تھے، جس میں مدورنا گاؤں کے ہری چرن سنگھ کے دو ماہ کے بچے شیوراج کمار کو بھی لگایا گیا۔ اسی دن رات ساڑھے گیارہ بجے کی موت ہوگئی۔
بچے کے والد نے ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) سے اس پورے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور ڈاکٹر اور نرس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جاں بحق ہونے والے بچے کے والد ہری چرن نے بتایا کہ گاؤں کے تمام بچوں کی طرح میرے بیٹے کو بھی آنگن واڑی سینٹر پر ٹیکہ لگایا گیا۔ لیکن آدھے گھنٹے کے بعد اس کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی۔ جب اس ڈاکٹر کو فون کیا گیا تو اس نے آنے کی بات کہی، لیکن دوبارہ کال کرنے پر موبائل سوئچ آف کر دیا۔
مدورنا پنچایت کے مکھیا پربھو نارائن سنگھ نے اس پورے معاملے میں ڈاکٹر کو قصوروار مانتے ہوئے پرائمری ہیلتھ سینٹر انچارج سمیت تمام لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور مناسب معاوضے کا بھی مطالبہ کیا۔