سارن: بہار کے سارن میں تین نوجوانوں کی پٹائی کے معاملے میں ایک کی موت ہوگئی۔ وہیں پٹنہ کے روبن اسپتال میں زیر علاج دو نوجوانوں میں ایک برین ڈیڈ ہو گیا ہے۔ اس بات کی جانکاری نوجوانوں کا علاج کر رہے ڈاکٹروں نے دی ہے۔ روبن ہسپتال کے ایم ڈی ڈاکٹر ستیہ جیت سنگھ نے بتایا کہ نوجوان راہل سنگھ کو برین ڈیڈ ہو گیا ہے۔ اس کی حالت انتہائی نازک ہے۔ اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انتظامیہ نے سارن میں 10 فروری تک انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے۔
پولیس کی کارروائی
چھپرا موب لنچنگ کا معاملہ پوری ریاست میں بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ چھپرا کے مبارک پور کے حالات کو دیکھتے ہوئے پولس انتظامیہ مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔ پولس نے نوٹس چسپاں کر کے اس معاملے کے ملزمین کو رات میں ہی پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ مفرور ملزمین کی گرفتاری کے لیے سارن ایس پی کی قیادت میں مسلسل چھاپہ مارا جا رہا ہے۔ اب تک اس معاملے میں ایک درجن سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
کلیدی ملزم کے گھر کی قرقی
پولیس نے اس معاملے کے کلیدی ملزم وجے یادو کے گھر کی قرقی ضبط کر لی۔ پولیس نے مزید پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس دوران افسوسناک خبر سامنے آئی کہ مار پیٹ میں زخمی راہل سنگھ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ موت اور زندگی کے بیچ جوجھ رہے راہل کمار سنگھ کو ڈاکٹروں نے برین ڈیڈ قرار دے دیا ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹروں نے تیسرے زخمی آلوک کمار سنگھ عرف وکی کی حالت ٹھیک دیکھ کر اسے چھٹی دے دی ہے۔
مزید پڑھیں: Chapra Mob lynching Case چھپرا میں ماب لنچنگ کے بعد حالات کشیدہ، دفعہ 144 نافذ
مبارک پور میں تین نوجوانوں کی پٹائی
بہار کے سارن میں واقع مبارک پور گاؤں میں مکھیا کے شوہر پر حملہ کرنے کے الزام میں تین نوجوانوں کو شدید زدوکوب کیا گیا۔ اس میں ایک نوجوان کی موت ہوگئی تھی اور دو نوجوانوں کا روبن اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ اس دوران آج ایک اور نوجوان کو ڈاکٹروں نے برین ڈیڈ قرار دے دیا۔ وہیں تینوں لڑکوں کی پٹائی کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ پٹائی اور قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گاؤں والوں نے مکھیا کے شوہر وجے یادو اور ان کے حامیوں کے گھروں کو آگ لگا دی۔ اس کے بعد معاملے نے طول پکڑ لیا اور حالات اس حد تک پہنچ گئے کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ کو سارن میں انٹرنیٹ پر پابندی لگانی پڑی۔