ETV Bharat / state

Chapra Hooch Tragedy بہار میں زہریلی شراب نوشی سے اب تک 75کی موت

author img

By

Published : Dec 17, 2022, 5:57 PM IST

Updated : Dec 17, 2022, 7:03 PM IST

بہار کے چھپرا میں زہریلی شراب نوشی سے مرنے والے افراد کا معاملہ پورے ملک میں گونج رہا ہے۔ زہریلی شراب سے اب تک 75 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس وقت ضلعی انتظامیہ نے مشتبہ اشیاء کے استعمال سے 67 اموات کی تصدیق کی ہے۔

75کی موت
75کی موت

ریاست بہار کے ضلع چھپرا میں زہریلی شراب نوشی سے ہونے والی اموات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس واقعہ میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ زہریلی شراب نوشی سے اب تک 75 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے اب تک 67 اموات کی تصدیق کی ہے۔ یہ اموات صرف مشرک تھانہ علاقہ، مادھورا، اسوا پور اور سارن کے امنور بلاک میں ہوئی ہیں۔ معاملے کی جانچ کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) بنائی گئی ہے، یہ ٹیم پورے معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ سارن ضلع انتظامیہ ابھی تک پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔

چھپرا شراب معاملے میں بڑا انکشاف: اس سب کے درمیان چھپرا زہریلی شراب معاملے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق جعلی شراب کہیں اور سے نہیں آئی بلکہ تھانے سے غائب ہوئی تھی۔ اس کی اطلاع اب ریاستی حکومت تک پہنچ گئی ہے اور اس کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔ درحقیقت تھانہ مشرک میں محکمہ ایکسائز نے بڑی مقدار میں شراب اپنے قبضے میں لے کر تلف کرنے کے لیے رکھی تھی لیکن انتظامیہ اسے تلف کرنا بھول گئے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق کئی ڈرموں کے ڈھکن غائب ہیں اس طرح کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ شراب تھانے سے ہی غائب ہو گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ مسلسل مر رہے ہیں۔

متاثرین نے بتایا کہ انہوں نے یہ شراب مشرک بازار سے ہی خریدی تھی۔ ریاستی حکومت کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم بھی معاملے کی جانچ کے لیے چھپرہ پہنچ گئی ہے۔ جوائنٹ کمشنر کرشنا پاسوان اور ڈپٹی سکریٹری پروڈکٹ ڈپارٹمنٹ نرنجن کمار معاملے کی جانچ کے لیے مشرک علاقہ پہنچے تھے۔ حالانکہ انہوں نے میڈیا سے بات نہیں کی۔ سرکاری ذرائع سے موصولہ خبر کے مطابق اس تھانے کے دو چوکیدار شک کی زد میں ہیں جن میں جھڈو موڈ علاقہ کا چوکیدار بھی شامل ہے جسے معطل کر دیا گیا ہے۔ جھڈو موڈ کے قریب اور اس سے متعلقہ علاقوں میں زہریلی شراب سے بڑی تعداد میں لوگ بیمار ہو گئے ہیں۔ جن میں سے اب تک تقریباً 75افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

67 لوگوں کی موت کی تصدیق: اس معاملے میں ایس پی نے کہا ہے کہ 72 گھنٹوں کے اندر 213 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس ملزم گڈو پانڈے اور انل سنگھ کو بھی گرفتار کر کے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ بیماروں کا علاج چھپرا صدر اسپتال، پی ایم سی ایچ اور این ایم سی ایچ میں جاری ہے۔ زہریلی شراب پینے سے اب تک 25 افراد اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔ سرکاری طور پر اب تک 67 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔

"مدھورا سب ڈویژن کے مختلف تھانوں کے علاقوں میں مشتبہ موت کے واقعہ کے بعد، مشرک تھانہ اور اسوا پور تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ میں عرضی دائر: سپریم کورٹ میں زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کو لے کر ایک عرضی بھی دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 60 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ عرضی میں سانحہ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ پون پرکاش پاٹھک نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی سربراہی والی بنچ کے سامنے عرضی کا ذکر کیا۔ بنچ نے فوری سماعت کے لیے درخواست کی فہرست دینے سے انکار کر دیا اور وکیل سے کہا کہ اسے معاملے کی فہرست کے لیے مناسب عمل سے گزرنا پڑے گا۔

سپریم کورٹ ہفتے سے شروع ہونے والی دو ہفتوں کی سرمائی تعطیل پر جائے گی اور 2 جنوری کو دوبارہ کھلے گی۔ بہار کی آریاورت مہاسبھا فاؤنڈیشن کی طرف سے دائر درخواست میں ریاستی حکومت کو متاثرین کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

گورنر کو میمورنڈم سونپا گیا: اس معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی اسمبلی کے اندر اور باہر جارحانہ موقف اپنا رہی ہے۔ جمعرات کو اپوزیشن لیڈر وجے سنہا، قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر سمراٹ چودھری، سابق نائب وزیر اعلی تاراکشور سمیت بی جے پی کے ایک وفد نے چھپرا کا دورہ کیا۔ انہوں نے لواحقین سے ملاقات کی اور موت کی وجہ اور پولیس کارروائی کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد جمعہ کو بی جے پی لیڈر راج بھون پہنچے اور گورنر کو اس سلسلے میں میمورنڈم سونپا۔ خبر ہے کہ بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر سشیل مودی بھی ہفتہ کو چھپرا میں متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں:Bihar Hooch Tragedy: اب تک پچاس سے زیادہ لوگوں کی موت، 126 گرفتار

ریاست بہار کے ضلع چھپرا میں زہریلی شراب نوشی سے ہونے والی اموات کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس واقعہ میں مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ زہریلی شراب نوشی سے اب تک 75 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے اب تک 67 اموات کی تصدیق کی ہے۔ یہ اموات صرف مشرک تھانہ علاقہ، مادھورا، اسوا پور اور سارن کے امنور بلاک میں ہوئی ہیں۔ معاملے کی جانچ کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) بنائی گئی ہے، یہ ٹیم پورے معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ سارن ضلع انتظامیہ ابھی تک پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔

چھپرا شراب معاملے میں بڑا انکشاف: اس سب کے درمیان چھپرا زہریلی شراب معاملے میں بڑا انکشاف ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق جعلی شراب کہیں اور سے نہیں آئی بلکہ تھانے سے غائب ہوئی تھی۔ اس کی اطلاع اب ریاستی حکومت تک پہنچ گئی ہے اور اس کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔ درحقیقت تھانہ مشرک میں محکمہ ایکسائز نے بڑی مقدار میں شراب اپنے قبضے میں لے کر تلف کرنے کے لیے رکھی تھی لیکن انتظامیہ اسے تلف کرنا بھول گئے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق کئی ڈرموں کے ڈھکن غائب ہیں اس طرح کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ شراب تھانے سے ہی غائب ہو گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ مسلسل مر رہے ہیں۔

متاثرین نے بتایا کہ انہوں نے یہ شراب مشرک بازار سے ہی خریدی تھی۔ ریاستی حکومت کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم بھی معاملے کی جانچ کے لیے چھپرہ پہنچ گئی ہے۔ جوائنٹ کمشنر کرشنا پاسوان اور ڈپٹی سکریٹری پروڈکٹ ڈپارٹمنٹ نرنجن کمار معاملے کی جانچ کے لیے مشرک علاقہ پہنچے تھے۔ حالانکہ انہوں نے میڈیا سے بات نہیں کی۔ سرکاری ذرائع سے موصولہ خبر کے مطابق اس تھانے کے دو چوکیدار شک کی زد میں ہیں جن میں جھڈو موڈ علاقہ کا چوکیدار بھی شامل ہے جسے معطل کر دیا گیا ہے۔ جھڈو موڈ کے قریب اور اس سے متعلقہ علاقوں میں زہریلی شراب سے بڑی تعداد میں لوگ بیمار ہو گئے ہیں۔ جن میں سے اب تک تقریباً 75افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

67 لوگوں کی موت کی تصدیق: اس معاملے میں ایس پی نے کہا ہے کہ 72 گھنٹوں کے اندر 213 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس ملزم گڈو پانڈے اور انل سنگھ کو بھی گرفتار کر کے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ بیماروں کا علاج چھپرا صدر اسپتال، پی ایم سی ایچ اور این ایم سی ایچ میں جاری ہے۔ زہریلی شراب پینے سے اب تک 25 افراد اپنی بینائی کھو چکے ہیں۔ سرکاری طور پر اب تک 67 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔

"مدھورا سب ڈویژن کے مختلف تھانوں کے علاقوں میں مشتبہ موت کے واقعہ کے بعد، مشرک تھانہ اور اسوا پور تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ملزم کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

سپریم کورٹ میں عرضی دائر: سپریم کورٹ میں زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کو لے کر ایک عرضی بھی دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 60 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ عرضی میں سانحہ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی سے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایڈوکیٹ پون پرکاش پاٹھک نے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی سربراہی والی بنچ کے سامنے عرضی کا ذکر کیا۔ بنچ نے فوری سماعت کے لیے درخواست کی فہرست دینے سے انکار کر دیا اور وکیل سے کہا کہ اسے معاملے کی فہرست کے لیے مناسب عمل سے گزرنا پڑے گا۔

سپریم کورٹ ہفتے سے شروع ہونے والی دو ہفتوں کی سرمائی تعطیل پر جائے گی اور 2 جنوری کو دوبارہ کھلے گی۔ بہار کی آریاورت مہاسبھا فاؤنڈیشن کی طرف سے دائر درخواست میں ریاستی حکومت کو متاثرین کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

گورنر کو میمورنڈم سونپا گیا: اس معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی اسمبلی کے اندر اور باہر جارحانہ موقف اپنا رہی ہے۔ جمعرات کو اپوزیشن لیڈر وجے سنہا، قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر سمراٹ چودھری، سابق نائب وزیر اعلی تاراکشور سمیت بی جے پی کے ایک وفد نے چھپرا کا دورہ کیا۔ انہوں نے لواحقین سے ملاقات کی اور موت کی وجہ اور پولیس کارروائی کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد جمعہ کو بی جے پی لیڈر راج بھون پہنچے اور گورنر کو اس سلسلے میں میمورنڈم سونپا۔ خبر ہے کہ بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر سشیل مودی بھی ہفتہ کو چھپرا میں متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔

مزید پڑھیں:Bihar Hooch Tragedy: اب تک پچاس سے زیادہ لوگوں کی موت، 126 گرفتار

Last Updated : Dec 17, 2022, 7:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.