ETV Bharat / state

دربنھگہ -120 کروڑ چٹ فنڈ بدعنوانی کی سی بی آئی جانچ - دربنھگہ

بہار کے ضلع دربھنگہ میں 120 کروڑ کے چٹ فنڈ بدعنوانی کی تحقیقات کرنے کے لیے سی بی آئی نے کئی کمپنیوں کے ایجنٹ سے پوچھ گچھ کی۔

سی بی آئی جانچ
author img

By

Published : Aug 30, 2019, 10:28 AM IST

Updated : Sep 28, 2019, 8:17 PM IST

ہزاروں لوگوں سے تقریباً 120 کروڑ روپئے لے کر فرار ہونے والی چٹ فنڈ کمپنی آئڈل انڈیا کی دربنھگہ برانچ میں تفتیش کرنے گوہاٹی سے سی بی آئی کی دو رکنی ٹیم دربھنگہ پہنچی جس کا کیس نمبر 14/2015 بتا یا گیا۔

سی بی آئی جانچ

اس ٹیم کی قیادت سی بی آئی کے ڈی ایس پی راکیش کمار کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک مقامی ہوٹل میں کمپنی کے ذریعے بنائے گئے ایجینٹوں کو بلاکر پوچھ گچھ کی اور ان کے دستاویزات بھی جمع کیے۔

ڈی ایس پی راکیش کمار نے بتایا کہ اس کمپنی نے ریاست بہار ملک کی دیگر ریاستوں کے لوگوں سے سال بھر میں پیسے ڈبل کرنے کا جھانسا دے کر قریب 120 کروڑ روپئے وصول کیے ہیں اوران لوگوں نے اس طرح کی تقریباً 10 کمپنیز ملک کے متعدد علاقوں میں کھول رکھی تھیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عام لوگوں کو ان کے پیسے واپس دلانے کے لیے سی بی آئی تفتیش کرنے یہاں پہنچی ہے ان کے پاس اس کمپنی میں پیسے لگانے والوں کے ریکاڑد نہیں ہیں اس لیے وہ کمپنی ایجنٹوں کے ذریعے ثبوت اکٹھا کر رہے ہیں جسے عدالت میں پیش کیا جائے گا ،ابھی تک اس معاملے میں کسی بھی شخص کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

واضع رہے کہ آئڈل کمپنی سنہ 2011 میں دربھنگہ میں قائم کی تھی، کمپنی نے یہاں سیکڑوں لوگوں سے سال بھر میں پیسہ ڈبل کرنے کے نام پر اور سے بھاری رقم وصول کیں اور سنہ 2017 میں یہ کمپنی اچانک یہاں سے غائب ہو گئی جس کے بعد متاثرین نے کمپنی کے خلاف کیس درج کیا۔

حالانکہ اس معاملے میں متعدد ایجنٹ کو جیل بھی جانا پرا تھا لیکن بعد میں ملک بھر میں اس طرح کے کئی کیسز سامنے آنے کے بعد سی بی آئ کو اس کی جانچ کا ذمہ دیا گیا۔

ہزاروں لوگوں سے تقریباً 120 کروڑ روپئے لے کر فرار ہونے والی چٹ فنڈ کمپنی آئڈل انڈیا کی دربنھگہ برانچ میں تفتیش کرنے گوہاٹی سے سی بی آئی کی دو رکنی ٹیم دربھنگہ پہنچی جس کا کیس نمبر 14/2015 بتا یا گیا۔

سی بی آئی جانچ

اس ٹیم کی قیادت سی بی آئی کے ڈی ایس پی راکیش کمار کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک مقامی ہوٹل میں کمپنی کے ذریعے بنائے گئے ایجینٹوں کو بلاکر پوچھ گچھ کی اور ان کے دستاویزات بھی جمع کیے۔

ڈی ایس پی راکیش کمار نے بتایا کہ اس کمپنی نے ریاست بہار ملک کی دیگر ریاستوں کے لوگوں سے سال بھر میں پیسے ڈبل کرنے کا جھانسا دے کر قریب 120 کروڑ روپئے وصول کیے ہیں اوران لوگوں نے اس طرح کی تقریباً 10 کمپنیز ملک کے متعدد علاقوں میں کھول رکھی تھیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ عام لوگوں کو ان کے پیسے واپس دلانے کے لیے سی بی آئی تفتیش کرنے یہاں پہنچی ہے ان کے پاس اس کمپنی میں پیسے لگانے والوں کے ریکاڑد نہیں ہیں اس لیے وہ کمپنی ایجنٹوں کے ذریعے ثبوت اکٹھا کر رہے ہیں جسے عدالت میں پیش کیا جائے گا ،ابھی تک اس معاملے میں کسی بھی شخص کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

واضع رہے کہ آئڈل کمپنی سنہ 2011 میں دربھنگہ میں قائم کی تھی، کمپنی نے یہاں سیکڑوں لوگوں سے سال بھر میں پیسہ ڈبل کرنے کے نام پر اور سے بھاری رقم وصول کیں اور سنہ 2017 میں یہ کمپنی اچانک یہاں سے غائب ہو گئی جس کے بعد متاثرین نے کمپنی کے خلاف کیس درج کیا۔

حالانکہ اس معاملے میں متعدد ایجنٹ کو جیل بھی جانا پرا تھا لیکن بعد میں ملک بھر میں اس طرح کے کئی کیسز سامنے آنے کے بعد سی بی آئ کو اس کی جانچ کا ذمہ دیا گیا۔

Intro:دربھنگہ --120 کروڑ کے چٹ پھنڈ گھپلے کی جانچ کرنے دربھنگہ پہنچی سی بی آئ کی ٹیم ،کمپنی کے ایجنٹوں سے کی پوچھ تاچھ ---

ہزاروں لوگوں سے قریب 120 کروڑ روپیہ لیکر فرار ہونے والی چٹ پھنڈ کمپنی آئڈول انڈیا کی دربنھگہ برانچ میں تفتیش کرنے گوہاٹی سے سی بی آئ کی دو رکنی ٹیم دربھنگہ پہنچی جس کا کیس نمبر 14/2015 بتا یا گیا ،اس ٹیم کی قیادت سی بی آئ کے ڈی ایس پی راکیس کمار کر رہے تھے ،انہوں نے ایک ہوٹل میں کمپنی کے ذریعے بنائے گئے ایجینٹوں کو بلاکر پوچھ تاچھ کی اور کاغذات جٹائے---
سی بی آئ کے ڈی ایس پی نے بتایا کہ اس کمپنی نے ریاست بہار دربھنگہ ،مدھوبنی اور سیتا مڈھی اور ملک کے کئ دوسرے ریاستوں کے لوگوں سے ایک سال میں پیسے ڈبل کرنے کا جھانسا دیکر قریب 120 کروڑ روپیہ وصول لیا ،اس کمپنی نے اس طرح کی قریب 10 کمپنی ملک کے کئ حصوں میں کھول رکھی تھی ،انہوں نےکہا کہ عام لوگوں کے پیسے واپس مل جائے اس کے لئے سی بی آئ تفتیش کرنے پہنچی ہے ان کے پاس سبھی کھاتا والوں کے رکاڑد نہیں ہیں اس لئے وہ اجنٹوں کے ذریعے صبوت اکٹھا کر رہے ہیں جسے عدالت میں پیش کیا جائے گا ،ابھی تک اس معاملے میں کسی بھی صخص کی گرفتاری نہیں ہوئ ہے ،
واجہ رہے کہ آئڈول کمپنی دربھنگہ میں سال 2011 میں آئ تھی یہاں اس نے سیکڑوں لوگوں سے ایک سال میں روپیہ ڈبل کرنے کے نام پر روپیہ وصول کیا اور سال 2017 میں یہ کمپنی یہاں سے غائب ہو گئ اس کے بعد معاملہ درج ہوا تھا اس معاملے میں کئ ایجنٹ جیل بھی گئے تھے ملک بھر میں معاملہ سامنے آنے کے بعد سی بی آئ کو اس کی جانچ کا ذمہ ملا تھا سی بی آئ کی ٹیم سبھی جگہ جاکر اپنی تفتیس کر رہی ہے ---

بائٹ ---راکیس کمار ،ڈی ایس پی سی بی آئ --Body:نہیں Conclusion:نہیں
Last Updated : Sep 28, 2019, 8:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.