ریاست بہار کے شہر گیا میں واقع مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال کی بدحالی اور کورونا وائرس کے متاثرین کو بہتر علاج دستیاب نہیں ہونے پر پپو یادو نے ناراضگی کا اظہار کیا، سابق رکن پارلیمان و جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو آج گیا دورہ پر آئے تھے، یہاں انہوں نے ہسپتال میں پہنچ کر علاج ومعالجہ اور مریضوں کی کیفیت جانی۔
اس دوران پپو یادو نے حکومت اور ہسپتال منتظمہ کوتنقید کا نشانہ بنایا، کورونا وارڈ میں پہنچ کر مریضوں کی حالت دیکھ کر پپو یادو نے ڈاکٹروں پر لاپروائی کا الزام بھی عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ یہاں زیادہ موتیں ہورہی ہیں۔
اے این ایم سی ایچ کی حالت تشویشناک، قسمت سے بچتے ہیں یہاں مریض
ہسپتال کے جائزہ کے بعد صحافیوں سے بات بات چیت میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی مریض کا ڈاکٹر خیال نہیں رکھتے ہیں۔ کسی کی جان بچ جاتی ہے تو یہی قسمت کی بات ہے۔ میڈیکل کالج کی حالت بہت ہی خراب ہے۔ وسائل ہونے کے باوجود اس کا استعمال نہیں ہو پا رہا ہے۔ مریضوں کے علاج میں کوتاہی برتنے والے ڈاکٹرز اور دوا کی کالابازاری کرنے والے اسٹاف پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے،
انہوں نے بتایا کہ یہاں 600 آکسیجن سلنڈر کے کھپت ہونے کی بات کہی گئی ہے لیکن یومیہ صرف ڈیڑھ سو مریضوں کو ہی آکسیجن مل پارہاہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر بقیہ سلنڈر کہاں جارہے ہیں؟ اس کی جانکاری کون دے گا؟
لاپروائی برت رہے ہیں ڈاکٹر و اسٹاف
پپو یادو نے کہا کہ پوری طرح میڈیکل کالج کے افسران اور ڈاکٹر لاپرواہی سے کام کر رہے ہیں۔ انتظامیہ کی سطح سے بھی ایسے لاپرواہ افسران اور ڈاکٹر پر کوئی کارروائی ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ روزانہ کورونا سے مریض میڈیکل کالج میں دم توڑ رہے ہیں۔ جن مریضوں کے پاس کورونا کی رپورٹ نہیں ہے، انہیں آکسیجن نہیں مل رہا ہے اور کوئی ہسپتال میں بھی بھرتی نہیں لے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے خود گیا ڈی ایم کو کال کیا لیکن فون رسیو نہیں ہوا۔
جہاں پلانٹ ہے وہاں عام مریضوں کو نہیں مل رہا ہے آکسیجن
پپو یادو نے کہا کہ جہاں پلانٹ ہے، وہاں آکسیجن ہونے کے باوجود عام لوگوں کو نہیں دیا جا رہا ہے، پرائیویٹ ہسپتالوں میں آکسیجن کا بزنس کیا جارہا ہے، پی ایچ سی میں کورونا مریضوں کا علاج نہیں کیا جا رہا ہے وہاں ویکسینیشن کے کام ہورہے ہیں۔ سابق ممبر آف پارلیمنٹ نے کہا کہ جے پی این ہاسپیٹل کسی بھی مریض کو نہیں بھرتی لے رہا ہے، انوگرہ نارائن کالج و ہسپتال کو کورونا ہسپتال بنا دیا گیا ہے اس کی وجہ سے یہاں دوسرے مریضوں کا علاج نہیں ہو رہا ہے۔ مریضوں کو جے پی این ہسپتال بھیج دیا جا رہا ہے لیکن وہاں وسائل اور ڈاکٹروں کی کمی ہونے کا حوالہ دے کر علاج نہیں کیا جاتا ہے۔
32 وینٹیلیٹر ہیں تاہم استعمال میں نہیں
انہوں نے کہا کہ مگدھ میڈیکل ہسپتال و کالج میں 32 وینٹیلیٹر ہیں لیکن اس کا کوئی استعمال نہیں ہورہاہے۔ جے پرکاش نارائن ہسپتال میں چار آئی سی یو بیڈز اور وینٹیلیٹر ہیں لیکن ان کا بھی استعمال نہیں ہورہا ہے۔ ہسپتال میں سبھی چیزیں ہیں جو فوری طور پر چاہیے لیکن کام نہ کہ برابر ہو رہے ہیں۔ ہسپتال میں سارا کام ٹرالی مین کر رہا ہے۔ مریض کے رشتے داروں کو رات میں رہنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ محکمہ صحت کے وزیر کہاں ہیں، کوئی پتہ نہیں ہے۔ نتیش کمار خبروں میں ہی صرف رہنا چاہتے ہیں، انہیں کوئی مطلب نہیں ہے کہ کون مرتا اور کون جیتا ہے۔