کینڈل مارچ میں شامل کوچنگ فیڈریشن نے الزام لگایا کہ بینک نے پہلے سی بی سنگھ کو تحریری یقین دہانی کرائی تھی کہ لون کی رقم 2021 تک نہیں مانگی جائے گی۔ اس کے باجود بینک کے لوگ ان کے گھر پہنچ کر وہاں موجود طلباء کے سامنے انہیں گالیاں دیں اور ایک کروڑ روپئے معاوضہ کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے کہا کہ ایچ ڈی ایف سی بینک کے ملازمین کی اذیت رسانی کی وجہ سے ہی سی بی سنگھ خودکشی کرنے پر مجبور ہوئے۔ لہذا بینک کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔
کینڈل مارچ کے بعد خلیفہ باغ چوک پر مظاہرین نے بینک کے خلاف نعرے بازی کی۔ مشعل جلوس میں شامل کوچنگ فڈریشن نے الزام لگایا کہ بینک نے روپئے لوٹانے کے لئے ان پر ضرورت سے زیادہ دباؤ بنایا جس کی وجہ سے وہ خود کشی کرنے پر مجبور ہوئے۔ ان لوگوں نے بینک سے سی بی سنگھ کے گھر والوں کو ایک کروڑ روپئے معاوضہ کا مطالبہ کیا۔
سی بی سنگھ کو انصاف دلانے کے لیے نکالے گئے اس جلوس میں بڑی تعداد میں طلباء نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے 48 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے 83 تیجس خرید کومنظوری دی
واضح رہے کہ سی بی سنگھ بھاگلپور میں کیمسٹری کے معروف ٹیچر تھے۔انہوں نے بینک سے لون لے رکھا تھا لیکن لاک ڈاؤن کے باعث کوچنگ انسٹی ٹیوٹ بند ہونے کی وجہ سے لون نہیں چکا پا رہے تھے اور چند دنوں قبل انہوں نے خودکشی کر لی۔