جہاں ایک طرف تمام پارٹیوں کے اعلیٰ رہنما اپنے امیدوار کے حق میں انتخابی اجلاس میں مصروف ہیں تو دوسری جانب بہوجن سماجوادی پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر رام نارائن بھارتی مایوس نظر آرہے ہیں۔
پارٹی کے جانب سے ان کے حق میں کسی طرح کا کوئی انتخابی اجلاس نہیں ہوا جس سے بے حد خفا ڈاکٹر رام نارائن بھارتی مایوس نظر آ رہے ہے۔
انہوں نے آج پریس کانفرنس کر میڈیا کو آگاہ کیا اور اپنے پارٹی کے ہی کئی عہدہ داران پر الزامات لگائے۔
ڈاکٹر بھارتی نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے کوئی حمایت نہیں مل رہی، میں رکن پارلیمان کا امیدوار ہوں مگر پارٹی سپریمو نے اب تک کوئی خبر نہیں لی۔
انہوں نے کہا کہ پٹنہ میں بیٹھے پارٹی عہدے دار کہتے ہیں 5 لاکھ روپے جمع کرو تو مایاوتی جی آئیں گی۔ ابھی کچھ دنوں قبل پارٹی کے ہی کچھ لوگ آئے اور مجھ پر ہی بوجھ بن کر چلے گئے۔
پارٹی کی کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ ان کا امیدوار جیتے یا ہارے۔ ڈاکٹر بھارتی نے کہا کہ پارٹی سے زیادہ یہاں کی عوام پر میری پکڑ ہے، پارٹی کی یہاں پر کوئی بنیاد نہیں اس کے باوجود میں پوری محنت کر رہا ہوں کیونکہ عوام کے بھروسے کو توڑنا نہیں چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ میں ہاتھی انتخابی نشان پر ہی انتخاب لڑوں گا مگر پارٹی کی جانب سے یہ رویہ افسوسناک اور شرمناک ہے۔
مجھے کافی افسوس ہے کہ میں نے غلط پارٹی کا انتخاب کیا جو آگے اب ایسا نہیں ہوگا۔