بہار کے ضلع گیا میں 13 کروڑ کی لاگت سے بننے والا پل معمولی پانی کی وجہ سے ندی میں بہہ گیا ہے۔ 6 سالوں میں صرف 16 ستون بنائے گئے ہیں۔
یہ پل ضلع گیا کے ڈوبھی بلاک کے کوٹھوارہ گاؤں کے قریب نرنجنا ندی پر بن رہا تھا۔ یہ وہی پل ہے جو گشتہ 6 سالوں سے بنایا جارہا ہے۔ اب تک ندی میں تعمیر کے نام پر صرف 16 ستون بنائے گئے ہیں۔ جس وقت یہ پل ٹوٹ رہا تھا کسی نے اس کی ویڈیو بنائی تھی اب یہ ویڈیو پورے علاقے میں شیئر کی جا رہی ہے اور تیزی سے وائرل بھی ہو رہی ہے۔
سنہ 2015 میں پل کی سنگ بنیاد رکھی گئی تھی
بہار حکومت میں جب شیرگھاٹی کے سابق رکن اسمبلی ونود یادو وزیر تھے تب انہوں نے 2015 میں پل کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ پل کی لاگت 13 کروڑ روپے ہے۔ یہ نابارڈ اسکیم کے تحت تعمیر کیا جا رہا ہے۔
اسے بنانے کی ذمہ داری تروپتی بالاجی کنسٹرکشن کمپنی کو دی گئی ہے۔ پل کی تعمیر میں غیر معیاری سامان کے استعمال کے الزامات بھی پہلے سے لگ چکے ہیں۔
لوگوں نے اس کے خلاف مظاہرہ بھی کیا تھا، اس کی وجہ سے کئی بار کام روکنا پڑا تھا، اب جب پل گرا ہے تو لوگوں کے الزامات بھی صحیح ثابت ہورہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گیا: نرسنگ طالبہ نے خودکشی کی کوشش کی
معمولی پانی ندی میں آنے کے بعد اس پل کے اوپر رکھے جانے والے سلیب اور پلر پانی میں گر گئے۔ گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر سال ندی میں پانی آتا ہے۔ تاہم اس سے علاقے کی دوسری چیزوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ لیکن پل کا ڈھانچہ کا خود گرنا ایک بڑا سوال ہے۔ پل بنانے والی کمپنی کے ملازمین اور مزدور بارش شروع ہونے سے پہلے ہی سائٹ چھوڑ چکے تھے۔