گیا کے وزیرگنج تھانہ علاقے میں بھنڈس۔چننڈیہہ روڈ پر موٹر سائیکل کے ذریعہ جارہے بی جے پی رہنما فائرنگ میں ہلاک ہوگئے جبکہ انہیں نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا اور فائرنگ کے بعد فرار ہوگئے۔
نوادہ ضلع کے سکرداس میں رہنے والے بی جے پی رہنما کی شناخت 45 سالہ رنجیت سنگھ عرف بلٹو کی حیثیت سے کی گئی۔ وہ گاؤں سے بھنڈس کی طرف جارہا تھا تبھی اس پر فائرنگ کی گئی۔
رنجیت سنگھ کے قتل کے بعد دیہاتی مشتعل ہوگئے اور مجرمین کی فوری گرفتاری اور ضلع میں بڑھتے ہوئے جرائم پر کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا۔
پولیس بی جے پی رہنما کی لاش کو ڈھائی گھنٹے کی محنت و مشقت کے بعد پوسٹ مارٹم کےلیے بھیج دیا جبکہ دیہاتی لاش کے قریب احتجاج کر رہے تھے۔
بی جے پی ذرائع کے مطابق رنجیت سنگھ پارٹی کا سرگرم رکن تھے، وہ مغربی ڈیویژن کے جنرل سکریٹری اور بہار قانون ساز کونسل کے چیئرمین اودھیش نارائن سنگھ کی پہلی میعاد میں وزیر گنج اسمبلی کے نامزد نمائندے بھی تھے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ وہ پیشے سے وکیل تھے۔ اڈیشنل ایس پی (دیہی) وزیر گنج کیمپ ڈی ایس پی اور انسپکٹر اور تھانہ انچارج موقع پر پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔
رنجیت سنگھ کے بیٹے نے کہاکہ ہر روز کی طرح والد گھر سے نکلے اور راستے میں بارش کی وجہ سے ایک ہوٹل میں ٹھہرے تھے تبھی بدمعاشوں نے گول مارکر ہلاک کردیا۔ مقتول کے چچا نے کہاکہ وہ سماجی سرگرمیوں میں مصرف تھے۔
تھانہ انچارج عبدالغفار نے بتایا کہ مقام واقعہ سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا ہے۔ پولیس مقتول کے بھائی سنجیت کے بیان کی بنیاد پر کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔ سنجیت نے پولیس بتایا کہ عاملہ 2019 کے عام انتخابات سے جڑا ہوسکتا ہے۔