پٹنہ: ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں گزشتہ جمعرات کو اسمبلی مارچ کے دوران لاٹھی چارج ہوئی، جس میں جہان آباد کے بی جے پی جنرل سکریٹری وجے سنگھ کی موت ہوگئی۔ بی جے پی رہنماؤں نے انتظامیہ پر مارپیٹ کا الزام لگا کر آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ دوسری جانب انتظامیہ نے لاٹھی چارج میں وجے سنگھ کی موت کے الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ پٹنہ کے ایس ایس پی راجیو مشرا نے دعویٰ کیا ہے کہ وجے سنگھ کی موت فطری تھی۔
-
आज एक प्रमुख राजनीतिक दल द्वारा किये गये एक कार्यक्रम के दौरान पुलिस की कार्रवाई एवं कतिपय घटनाओं के संबंध में वरीय पुलिस अधीक्षक, पटना द्वारा प्रेस को दी गई बाइट।#PatnaPolice @bihar_police @BiharHomeDept @IPRD_Bihar @PTI_News @ANI pic.twitter.com/z9QWX16Gog
— Patna Police (@PatnaPolice24x7) July 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">आज एक प्रमुख राजनीतिक दल द्वारा किये गये एक कार्यक्रम के दौरान पुलिस की कार्रवाई एवं कतिपय घटनाओं के संबंध में वरीय पुलिस अधीक्षक, पटना द्वारा प्रेस को दी गई बाइट।#PatnaPolice @bihar_police @BiharHomeDept @IPRD_Bihar @PTI_News @ANI pic.twitter.com/z9QWX16Gog
— Patna Police (@PatnaPolice24x7) July 13, 2023आज एक प्रमुख राजनीतिक दल द्वारा किये गये एक कार्यक्रम के दौरान पुलिस की कार्रवाई एवं कतिपय घटनाओं के संबंध में वरीय पुलिस अधीक्षक, पटना द्वारा प्रेस को दी गई बाइट।#PatnaPolice @bihar_police @BiharHomeDept @IPRD_Bihar @PTI_News @ANI pic.twitter.com/z9QWX16Gog
— Patna Police (@PatnaPolice24x7) July 13, 2023
پٹنہ کے ایس ایس پی نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ وجے سنگھ احتجاج کے مقام پر بالکل نہیں پہنچے تھے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ متوفی وجے سنگھ کے ساتھی بھرت پرساد چندراونشی کے بیان کی بنیاد پر علاقے کے سی سی ٹی وی کی جانچ کی گئی، جس میں وجے سنہا چھجوباغ کی طرف جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جب کہ ڈاک بنگلہ چوک پر لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔
-
जब श्री विजय सिंह कार्यक्रम स्थल पर पहुंचे ही नहीं तो लाठी चार्ज में कैसे घायल हुए ?
— Rajiv Ranjan (Lalan) Singh (@LalanSingh_1) July 14, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
गोदी मीडिया ने इसका संज्ञान नहीं लिया जोकि संभव है, क्योंकि मीडिया तो केंद्र सरकार के नियंत्रण में है..!
गोदी मीडिया अफवाह फैलाने में 'बड़का झुट्ठा पार्टी' की सहयोगी है।
अगर साहस है तो कोई… pic.twitter.com/kQqX2HIEmG
">जब श्री विजय सिंह कार्यक्रम स्थल पर पहुंचे ही नहीं तो लाठी चार्ज में कैसे घायल हुए ?
— Rajiv Ranjan (Lalan) Singh (@LalanSingh_1) July 14, 2023
गोदी मीडिया ने इसका संज्ञान नहीं लिया जोकि संभव है, क्योंकि मीडिया तो केंद्र सरकार के नियंत्रण में है..!
गोदी मीडिया अफवाह फैलाने में 'बड़का झुट्ठा पार्टी' की सहयोगी है।
अगर साहस है तो कोई… pic.twitter.com/kQqX2HIEmGजब श्री विजय सिंह कार्यक्रम स्थल पर पहुंचे ही नहीं तो लाठी चार्ज में कैसे घायल हुए ?
— Rajiv Ranjan (Lalan) Singh (@LalanSingh_1) July 14, 2023
गोदी मीडिया ने इसका संज्ञान नहीं लिया जोकि संभव है, क्योंकि मीडिया तो केंद्र सरकार के नियंत्रण में है..!
गोदी मीडिया अफवाह फैलाने में 'बड़का झुट्ठा पार्टी' की सहयोगी है।
अगर साहस है तो कोई… pic.twitter.com/kQqX2HIEmG
سی سی ٹی وی کے مطابق وجے سنگھ رات 1:22 بجے چھجوباغ کے جے پی گولمبر سے رجسٹریشن آفس کی طرف گئے تھے، جو ڈاک بنگلہ روڈ سے الگ ہے۔ دوپہر 01:27 پر اسی راستے پر درگا اپارٹمنٹ کے سامنے ایک خالی رکشہ نظر آتا ہے، اس رکشے سے وہ 01:32 پر تارا اسپتال پہنچتے ہیں۔ جائے واقعہ درگا اپارٹمنٹ کے قریب سے تارا اسپتال جانے میں رکشہ کے ذریعے تقریباً 5 منٹ لگتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Bihar BJP Vidhan Sabha March پٹنہ میں اسمبلی مارچ کے دوران لاٹھی چارج، بی جے پی کارکن ہلاک
سی سی ٹی وی سے واضح ہے کہ وجے سنگھ کے ساتھ یہ واقعہ چھجوباغ علاقے میں 01:22 سے 01:27 کے درمیان پیش آیا۔ اس دوران وہ ڈاک بنگلہ تک بھی نہیں پہنچ سکتے، جہاں بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کیا گیا۔ چھجوباغ کے علاقے میں پولیس فورس نہیں تھی۔ چھجوباغ کا واقعہ سی سی ٹی وی میں نہیں ہے، لیکن اس سے 50 میٹر پہلے ان کی حرکت کیمرے میں نظر آتی ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ان کی موت فطری ہے۔
ایس ایس پی کے بیان سے صاف ہے کہ وجے سنگھ کی موت پولیس کے لاٹھی چارج سے نہیں ہوئی۔ ان کے جسم پر زخم کے نشانات نہیں ملے ہیں۔ وہیں بی جے پی رہنماؤں کا ماننا ہے کہ وجے سنگھ کی موت لاٹھی چارج سے ہوئی۔ اس کو لے کر بہار حکومت کے ساتھ انتظامیہ پر مارپیٹ کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ اب انتظامیہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے جس میں موت کی وجہ سامنے آسکتی ہے۔