سشیل مودی نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا کہ 'تیز ترقی کیلئے اچھی سڑکیں اور وافر بجلی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن لالو۔رابڑی حکومت میں یہ دونوں نداراد تھے۔ بہار اندھیرے میں تھا اور سڑکیں تباہ حال تھیں۔ کوئی یہاں آنا نہیں چاہتا تھا اس لئے سیاحت سمیت تمام صنعتیں اور کاروبار چوپٹ تھیں۔ لاکھوں لوگوں کو روزگارکیلئے نقل مکانی کرناپڑتا تھا'۔
نائب وزیراعلیٰ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'جو نقل مکانی کے سیاسی گنہگار تھے وہی لاک ڈاﺅن کے وقت دوسری ریاستوں میں پھنسے مزدوروں کی واپسی کیلئے 1000 بس بھیجنے کے بڑبولے دعوے کر رہے تھے'۔
سشیل مودی نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا کہ 'سال 2006 سے پہلے ریاست میں صرف 835 کیلومیٹر دیہی سڑکیں بنی تھیں۔ آج لگ بھگ ایک لاکھ کیلومیٹر دیہی سڑکوں کی تعمیر ہو چکی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'صرف گذشتہ پانچ سال میں 10287 کیلومیٹر اسٹیٹ ہائی وے کی تعمیر ہوئی ہے'۔
نائب وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب ریاست کے سبھی گاﺅں کو بجلی مل رہی ہے۔ ترقی کی شرح مسلسل دہائی ہندسے میں بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے یہ اعداد و شمار اور تیزی سے بدلتا منظرنامہ لالٹین والوں کو دکھائی نہیں پڑتا لیکن عوام دیکھ رہی ہے۔