کیمور میں شہ زوروں کی پٹائی میں زخمی تمام لوگوں کو علاج کے لئے پرائمری ہیلتھ سنٹر کدرا میں داخل کرایا گیا ہے ۔اس واردات کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور اس معاملے میں ملوث 5 افراد کو گرفتار کرکے انھیں جیل رسید کردیا۔
در حقیقت معاملہ کیوں اور کیسے ہوا اسکی صحیح جانکاری نہیں مل پائی لیکن اس معاملہ کو لیکر کٸ طرح کی بحث جاری ہے ۔خاص کر سوشل میڈیا پر واٸرل ویڈیو میں معاملہ کورونا سے جڑا بتایا جا رہا ہے۔
لیکن کچھ لوگ اسے بچوں کے تنازعہ تو کچھ لوگ بجلی کے تار کو لیکر بتا رہے ہیں۔ پورے معاملہ کی جانچ کدرا پولیس کر رہی ہے۔ سیسوار گاؤں میں ہوۓ دو فریقوں کے بیچ جم کر ہنگامے کے بعد کافی بھیڑ اکھٹا ہو گئی۔لیکن کسی نے بھی معاملہ کی نزاکت کو دیکھتے ہوۓ جھگڑا ہٹانے کی کوشش نہیں کی۔
دبنگ لاٹھیوں کے ساتھ اپنے گھروں سے باہر آئے اور گلی میں ایک کمزور کنبہ پر لاٹھیاں برسانا شروع کردیا۔اتنا ہی نہیں چھت کے اوپر سے بھی دونوں طرف کے مکانات میں پتھر بازی کی گٸ۔
دوسری طرف پورے واقعے کا ویڈیو مقامی لوگوں نے موباٸل میں قید کر سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔ اس واٸرل ویڈیو میں صاف طور پر ایک فریق کے زریعہ کرونا پھیلانے کی بات کہی جا رہی ہے۔
اطلاع کے مطابق دونوں فریقوں نے تھانے پہنچ کر ایک دوسرے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست دی۔ دونوں اطراف کے دو افراد کو علاج کے لئے اسپتال بھیج دیا گیا۔
ویڈیو وائرل ہونے کی اطلاع ملنے پر پولیس حرکت میں آگئی اور ایک طرف سے 5 افراد کو گرفتار کیا۔ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھ کر کیمور ایس پی دلنواز احمد نے موہنیاں کے سرکل انسپکٹر کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپی ہے۔
کیمور ایس پی دلنواز احمد کا کہنا ہے کہ لڑائی کی ویڈیو وائرل ہونے کی اطلاع ہے۔ ویڈیو دیکھ کر تمام ملزمان کی شناخت کی جا رہی ہے ، 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور سب کو جیل بھیجا جارہا ہے۔ موہنیاں انسپکٹر کو تفتیش کی ذمہ داری سونپی گئی ہے