ضلع گیا میں آج صبح سے حزب اختلاف کی پارٹیوں کے لیڈران وکارکنان سڑک پراتر کر سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت کررہے ہیں۔
جگہ۔ جگہ سڑک پر آگ زنی و جام کرکے احتجاج ومظاہرہ کیا جارہاہے، سی اے اے واپس لو، ملک میں مذہبی تفریق بند کرو، روزگار کے مواقع پیدا کرو، بابا صاحب ہم تیرے آئین کوبچائیں گے جیسے فلک شگاف نعرے بازی کی جارہی تھی۔
گیاشہر میں آرجے ڈی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سریندر پرساد یادو اور صوبائی جنرل سکریٹری عزیراحمد خان، کانگریس کے سینئرلیڈر پروفیسر وجے کمار میٹھو ، رالوسپا کے ضلع صدر ونے کمار ، بھیم آرمی کے صوبائی نائب صدر منان خان بھی سڑک پراتر کر بند کراتے نظر آئے۔
بندی کو لیکر صبح سے ہی پولیس وانتظامیہ حرکت میں ہے۔ جگہ جگہ پر فورس کی تعیناتی کے ساتھ گشتی ٹیم کوبھی تعینات کیاگیا ہے۔
ناخوشگوار واقعات سے نمٹنے کے لئے سی آرپی ایف اور ایس ایس بی کے دستہ کوبھی لگایاگیا ہے۔
ایس ایس پی راجیومشرا نے کہاکہ پرامن ماحول میں احتجاج کرنے والوں کوکسی طرح کی پریشانی پولیس کی جانب سے نہیں ہوگی، تاہم لاء اینڈ آرڈر کی بگاڑنے کی کوشش ہوئی تو پولیس شرارتیوں کوبخشے گی بھی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بندی کولیکر ضلع بھر میں پولیس سڑکوں پر ہے اور امن وقانون کی صورتحال برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش جاری ہے۔
آرجے ڈی لیڈر عزیراحمد خان نے بتایا کہ ضلع کے باشندے اپنی مرضی سے بندی کو کامیاب بنانے میں لگے ہیں، دوکانیں نہیں کھلی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس قانون سے ملک کوتقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ڈاکٹر سریندر یادو پرساد یادو نے کہاکہ بی جے پی لاکھ کوشش کرلے ملک کو حزب اختلاف کی پارٹیاں اور بھارتی شہری ٹوٹنے نہیں دیں گے۔ ملک خطرناک دور سے گزررہاہے۔
کانگریسی لیڈر پروفیسر وجے کمار میٹھو نے کہاکہ آرجے ڈی کی بندی کو سبھی پارٹیوں کی حمایت ہے اور بندی پرامن ماحول میں آگے بڑھ رہی ہے۔