گیا کے کووڈ 19 ہسپتال اے این ایم ایم سی ایچ میں آگ سے حفاظت کے لیے مکمل انتظامات نہیں کیے گئے ہیں، مگدھ کمشنری کے پانچ اضلاع کا یہ بڑا اسپتال ہے لیکن اس کے باوجود فائر سیفٹی کو لے کر اسپتال انتطامیہ و محکمہ فائر سنجیدہ نظر نہیں آتا ہے ۔
آگ پر قابو پانے کے لیے اسپتال کی کسی بھی عمارت میں پائپ لائن نہیں لگائی گئی ہے اور نہ ہی فائر الارم لگایا گیا ہے ۔
یہاں نہ تو آگ بجھانے کے آلات تنصیب کیے گئے ہیں اور نہ ہی نمایاں مقامات پر آسان و سادہ الفاظ میں تحریر شدہ پمفلیٹ آویزاں ہیں ۔تاہم اے این ایم ایم سی ایچ کووڈ19 ہسپتال میں فائر سیفٹی کے نام پر صرف خانہ پری کی گئی ہے ۔
آگ پر قابو پانے کے لئے یہاں صرف چھوٹے فائر سلنڈر لگے ہوئے ہیں جبکہ یہ واضح ہے کہ اس سے صرف معمولی آگ ہی بجھائی جاسکتی ہے اس میں بھی زیادہ تر فائر سلنڈر کی ایکسپائر ڈیٹ ختم ہوگئی ہے۔
تشویشناک بات یہ ہے کہ اسپتال کے صدر دروازہ پر بجلی پینل ہے جو کھلا ہوا ہے اور صدر دروازے کے عین سامنے بچوں کا وارڈ ہے۔
اسپتال کی حالت اتنی تشویشنات ہے، یہاں کئی جگہوں پر بجلی کے تار آپس میں الجھے ہوئے ہیں اور سپرنٹنڈنٹ کے دفتر کا بھی یہی حال ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اے این ایم ایم سی ایچ گیا کا فائر سیفٹی کو لیکر جائزہ لیا تو معلوم ہوا ہے یہاں کے حفاظتی انتظامات میں غیر معمولی خامیاں ہیں۔
اسپتال سپرٹنڈنٹ ہریش چندر نے بھی اس بات کا اقرار کیا ہے کہ اسپتال میں ناقص انتظامات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فی الحال فائر سیفٹی کے آلات کی تنصیب کے لیے فائر محکمہ کے افسران کو بلایا گیا ہے، اور پرائیوٹ میں بھی فائر سسٹم لگانے پر غور و خوض کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے بھی اسپتال کی فائر سیفٹی کو لے کر جائزہ لیا ہے، انہوں نے کہا کہ جلد ہی سبھی آلات کی تنصیب ہوجائے گی۔