پٹنہ: غلام نبی آزاد کے استعفیٰ کے بعد بہار کے سیاسی رہنماؤں نے بھی رد عمل ظاہر کیا ہے. کانگریس کے ریاستی ترجمان راجیش راٹھور نے کہا کہ کانگریس نے غلام نبی آزاد کو کیا نہیں دیا ہے، وزیر اعلیٰ کی کرسی سے لیکر یو پی اے حکومت میں مرکزی وزیر اور پھر راجیہ سبھا میں لیڈر آف اپوزیشن، تمام عہدے دئے مگر آج جب کانگریس مرکزی حکومت کے خلاف مسلسل آواز بلند کر رہی ہے، اس کے غلط پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر اتر رہی ہے تب غلام نبی آزاد نے پارٹی چھوڑ دی۔ Bihar Political Leader On Ghulan Nabi Azad
راجیش راٹھور نے کہا کہ کانگریس میں غلام نبی آزاد تھے، حالانکہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی نے پہلے ہی صاف طور سے کہہ دیا تھا کہ جسے پارٹی میں رہنا ہے رہے، نہیں تو جائے۔ ادھر ایم آئی ایم کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان نے کہا کہ غلام نبی جیسے سینئر لیڈر کا پارٹی چھوڑنا بہت کچھ اشارہ کرتا ہے، اس میں کوئی شک نہیں قومی سطح پر کانگریس کو مضبوط کرنے میں ان کا اہم کردار رہا ہے، مگر کانگریس پارٹی نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی والی کانگریس نہیں رہی ہے، بلکہ جب سے پارٹی میں راہل گاندھی کا عمل دخل بڑھا ہے تبھی سے سینئر رہنما پارٹی چھوڑ رہے ہیں۔ Political Leader On Ghulan Nabi Azad
کانگریس کے نوجوان لیڈر مشکور احمد عثمانی نے کہا کہ آج یہ سن کر بے حد دکھ ہوا، غلام نبی آزاد نے ایسے وقت میں پارٹی کا ساتھ چھوڑ دیا جس وقت پارٹی کو انہیں سخت ضرورت تھی، پارٹی نے انہیں وہ تمام حق و احترام دیئے جس کے وہ حقدار تھے، ان کا پارٹی چھوڑنا افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس کے سب سے سینئر لیڈر اور گاندھی خاندان کے سب سے قریبی کہے جانے والے غلام نبی آزاد نے آج پارٹی سے استعفیٰ دیا۔ غلام نبی آزاد پانچ صفحات پر مشتمل استعفیٰ نامہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کے نام لکھ کر بھیجا ہے جس میں کئی اہم باتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریس پارٹی اب پہلی والی پارٹی نہیں رہی، اعلیٰ لیڈران کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، پارٹی کی توجہ ان چیزوں پر نہیں ہے جہاں سے کانگریس کمزور ہو رہی ہے۔ Bihar Political Leader Reaction On Ghulan Nabi Azad Resignation
یہ بھی پڑھیں: Ghulam Nabi Azad کانگریس کے ساتھ غلام نبی آزاد کے سیاسی سفر پر ایک نظر