گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع فتح پور تھانہ حلقہ میں پولیس نے سرکاری اناج سے لدی ایک ٹرک کو ضبط کر لیا۔ پولیس نے کاروائی کی تو موقع سے ٹرک چھوڑ کر ڈرائیور اور معاون ڈرائیور فرار ہوگئے۔ Bihar Police Seized Truck Loaded with Rice
تھانہ انچارج شیام سندر پاسوان نے بتایا کہ 'ہمیں بلیک مارکیٹنگ کے حوالہ سے اطلاع موصول ہوئی، جس کے بعد غیر قانونی اناج لے جا رہے ٹرک کو پکڑنے کے لیے انہوں نے کارروائی عمل میں لائی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’پولیس کو دیکھتے ہی ڈرائیور اور اناج کا تاجر ٹرک کو چھوڑ کر فرار ہو گئے، ٹرک ضبط ہونے کے بعد اسکی اطلاع بلاک سپلائی افسر کو دی گئی ہے تاہم وہ گھنٹوں گزرنے کے باوجود نہیں پہنچے ہیں جسکی وجہ سے یہ ابھی تصدیق نہیں ہو سکی ہے اناج سرکاری ہے یا نہیں لیکن جس طرح سے تاجر اور ڈرائیور گاڑی چھوڑ کر بھاگے ہیں اس سے لگتا ہے کہ یہ بلیک مارکیٹنگ کے لئے لے جایا جا رہا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’چاول کی بوریوں کا معائنہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اناج سرکاری ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ضلع میں سرکاری اناج کو ڈیلروں کے ذریعے بلیک مارکیٹنگ کیے جانے کی شکایت اکثر ہوتی رہتی ہیں، تاہم بروقت کارروائی نہیں ہونے سے ڈیلروں کے حوصلے مزید بلند ہیں۔ Gaya Black marketing of rice
ادھر، ایک مقامی سماجی کارکن عبدالرشید خان نے بتایاکہ ’’ڈیلروں کے ذریعے مستحقین کے درمیان اناج کی سپلائی میں بے ضابطگی ہوتی ہے غریبوں کو دیا جانے والا چاول اور دوسرے اناج کی بلیک مارکٹنگ ہوتی ہے۔ فتح پور تھانہ حلقہ کے کئی گاؤں جہاں پر غریب مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے، وہاں پر لازمی طور پر سرکاری اناج ڈیلروں کی جانب سے من مانے طریقے سے تقسیم کیا جاتا ہے اور مستحقین کو صحیح وقت پر راشن فراہم کرنے کے لیے تعینات افسران ہی اناج کی بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ہوتے ہیں جس کی وجہ سے مستحقین کو وقت پر اناج نہیں ملتا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس کی شکایت اکثر ہوتی رہتی ہے اعلیٰ افسران کارروائی بھی کرتے ہیں تاہم ڈیلروں کی جانب سے رویہ تبدیل نہیں ہوا ہے۔‘‘