ETV Bharat / state

ریاستی حکومت اردو زبان کی ترویج کے لیے کمر بستہ ہے: عبدالقیوم انصاری

بہار مدرسہ بورڈ کے چیئرمین و انجمن ترقی اردو بہار کے سکریٹری عبدالقیوم انصاری نے گیا کا دورہ کیا اور سرکٹ ہاؤس میں مدارس کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی۔

abdul qayyum ansari
abdul qayyum ansari
author img

By

Published : Sep 24, 2020, 10:10 PM IST

گیا سرکٹ ہاؤس میں عبدالقیوم انصاری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اردو کے تعلق سے ایک طبقہ مسلسل حکومت کو بدنام کررہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ اردو کے محافظ ہیں۔

عبدالقیوم انصاری، چیئرمین، مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، پٹنہ

عبدالقیوم انصاری نے انتخابی تشہیر کے سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاستداں نہیں ہیں اور انتخابی تشہیر کے لیے نہیں بلکہ اردو کے تئیں جو غلط فہمیاں پھیلائی گئی ہیں اسے دور کرنے کے لیے آئے ہیں۔

عبدالقیوم انصاری مدرسہ بورڈ کے نصاب کی فہرست کے تعلق سے سبھی الزامات کے جوابات کی کاپیاں لیے ہوئے تھے جس پر ان کا دعوی تھا کہ وہ جو کہہ رہے ہیں سو فیصد صحیح ہے۔

حالانکہ سرکٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ای ٹی وی بھارت اردو کے سوال پر انہوں نے سرکیولر نمبر 799 جس میں اردو کی لازمیت ختم کرکے اختیاری زبان کئے جانے پر تشفی بخش جواب تو نہیں دیا لیکن یہ ضرور کہا کہ بہار حکومت کے وزیر اعلیٰ کبھی بھی اردو کے ساتھ سوتیلا سلوک کی اجازت نہیں دیں گے۔ لوگ الجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے سرکیولر نمبر 799 کے تعلق سے چند افراد عام لوگوں کو گمراہ کررہے تھے ۔تبھی سرکار نے لیٹر نمبر 1555 جاری کرکے کہا کہ ہائیر سیکنڈری اسکول میں اگر اردو کا ایک بھی طالب علم ہوگا تو وہاں اردو اساتذہ کی تقرری ہوگی۔

عبدالقیوم انصاری نے مزید کہا کہ حکومت اردو اور ہندی میں کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں ہونے دے گی۔ اردو زبان ہندی زبان کی ہی طرح ہے۔ اس سے معاشرے میں ایک خوشگوار پیغام جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کی راہ پر گامزن ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مدارس کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ اردو کے لیے بھی بہت کام کیا گیا ہے۔ مدرسہ بورڈ کے اساتذہ کو ساتویں پے کمیشن دے کر اقلیتوں کی عزت بڑھائی ہے۔ وزیر اعلی نے قابل ستائش کام کیا ہے۔

عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ مدرسہ بورڈ میں این سی ای آر ٹی کا ہی نصاب لاگو کیا گیا ہے۔ سبھی مضامین کا امتحان ہوا ہے اور ہوگا۔ انگریزی کو نظر انداز نہیں کیا گیا۔ مدرسہ بورڈ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء سول سروسز سمیت ریاستی حکومت کے مسابقتی امتحان میں بھی شرکت کرسکتے ہیں۔

عبدالقیوم انصاری نے مدارس کو کمپیوٹر تقسیم کئے جانے کے سوال پر کہا کہ 'یہ مرکزی حکومت کامنصوبہ ہے لیکن ریاستی حکومت نے اسے نافذ کیا ہے۔ 563 مدارس جن کے سبھی کاغذات درست ہونے کے باوجود گرانٹ کی رقم نہ دیئے جانے کے سوال پر کہا کہ جلد ہی اس پر کاروائی مکمل ہوگی اور انہیں بھی گرانٹ ملے گی جو تکنیکی خرابی تھی اسے دور کیا جارہا ہے۔

پریس کانفرنس میں ہائی اسکول کے نصاب سے اردو کی لازمیت سے ختم کرکے اسے اختیاری مضمون کرنے کے ای ٹی وی بھارت اردو کے سوال پر ٹال مٹول کرتے رہے۔ پہلے تو کہا کہ اس سرکیولر کو رد کردیا گیا ہے۔

اس موقع پر گیا ضلع جنتا دل یونائیٹیڈ کے ترجمان شریکانت پرساد، ضلع نائب صدر محمد شہزاد شاہ اور ضلع کے مدرسہ کے دیگر معزز اساتذہ موجود تھے۔

گیا سرکٹ ہاؤس میں عبدالقیوم انصاری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اردو کے تعلق سے ایک طبقہ مسلسل حکومت کو بدنام کررہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ اردو کے محافظ ہیں۔

عبدالقیوم انصاری، چیئرمین، مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، پٹنہ

عبدالقیوم انصاری نے انتخابی تشہیر کے سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاستداں نہیں ہیں اور انتخابی تشہیر کے لیے نہیں بلکہ اردو کے تئیں جو غلط فہمیاں پھیلائی گئی ہیں اسے دور کرنے کے لیے آئے ہیں۔

عبدالقیوم انصاری مدرسہ بورڈ کے نصاب کی فہرست کے تعلق سے سبھی الزامات کے جوابات کی کاپیاں لیے ہوئے تھے جس پر ان کا دعوی تھا کہ وہ جو کہہ رہے ہیں سو فیصد صحیح ہے۔

حالانکہ سرکٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران ای ٹی وی بھارت اردو کے سوال پر انہوں نے سرکیولر نمبر 799 جس میں اردو کی لازمیت ختم کرکے اختیاری زبان کئے جانے پر تشفی بخش جواب تو نہیں دیا لیکن یہ ضرور کہا کہ بہار حکومت کے وزیر اعلیٰ کبھی بھی اردو کے ساتھ سوتیلا سلوک کی اجازت نہیں دیں گے۔ لوگ الجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے سرکیولر نمبر 799 کے تعلق سے چند افراد عام لوگوں کو گمراہ کررہے تھے ۔تبھی سرکار نے لیٹر نمبر 1555 جاری کرکے کہا کہ ہائیر سیکنڈری اسکول میں اگر اردو کا ایک بھی طالب علم ہوگا تو وہاں اردو اساتذہ کی تقرری ہوگی۔

عبدالقیوم انصاری نے مزید کہا کہ حکومت اردو اور ہندی میں کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں ہونے دے گی۔ اردو زبان ہندی زبان کی ہی طرح ہے۔ اس سے معاشرے میں ایک خوشگوار پیغام جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کی راہ پر گامزن ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مدارس کی مضبوطی کے ساتھ ساتھ اردو کے لیے بھی بہت کام کیا گیا ہے۔ مدرسہ بورڈ کے اساتذہ کو ساتویں پے کمیشن دے کر اقلیتوں کی عزت بڑھائی ہے۔ وزیر اعلی نے قابل ستائش کام کیا ہے۔

عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ مدرسہ بورڈ میں این سی ای آر ٹی کا ہی نصاب لاگو کیا گیا ہے۔ سبھی مضامین کا امتحان ہوا ہے اور ہوگا۔ انگریزی کو نظر انداز نہیں کیا گیا۔ مدرسہ بورڈ میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء سول سروسز سمیت ریاستی حکومت کے مسابقتی امتحان میں بھی شرکت کرسکتے ہیں۔

عبدالقیوم انصاری نے مدارس کو کمپیوٹر تقسیم کئے جانے کے سوال پر کہا کہ 'یہ مرکزی حکومت کامنصوبہ ہے لیکن ریاستی حکومت نے اسے نافذ کیا ہے۔ 563 مدارس جن کے سبھی کاغذات درست ہونے کے باوجود گرانٹ کی رقم نہ دیئے جانے کے سوال پر کہا کہ جلد ہی اس پر کاروائی مکمل ہوگی اور انہیں بھی گرانٹ ملے گی جو تکنیکی خرابی تھی اسے دور کیا جارہا ہے۔

پریس کانفرنس میں ہائی اسکول کے نصاب سے اردو کی لازمیت سے ختم کرکے اسے اختیاری مضمون کرنے کے ای ٹی وی بھارت اردو کے سوال پر ٹال مٹول کرتے رہے۔ پہلے تو کہا کہ اس سرکیولر کو رد کردیا گیا ہے۔

اس موقع پر گیا ضلع جنتا دل یونائیٹیڈ کے ترجمان شریکانت پرساد، ضلع نائب صدر محمد شہزاد شاہ اور ضلع کے مدرسہ کے دیگر معزز اساتذہ موجود تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.