پٹنہ: بہار کی عظیم اتحاد حکومت نے رمضان کے مقدس مہینے میں مسلمان ملازمین کے لیے ڈیوٹی کے اوقات میں نرمی کی اجازت دی ہے، جس پر حزب اختلاف بی جے پی نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے ریاست میں اس سے قبل ایسا کبھی ایسا نہیں ہوا یہ نئی پالیسی ہے۔ بی جے پی نے حکومت سے پوچھا ہے کہ حکومت ہندوؤں کو رام نومی کے موقع پر ایسی سہولیات کیوں نہیں فراہم کرتی'۔ تاہم اسی درمیان یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ اس طرح کی پالیسی نافذ کی گئی ہو، در اصل یہ آرڈر سنہ 2000 دسمبر میں رمضان المبارک کے دوران ملازمین اور اہلکاروں کی سہولت کے لیے یہ پاس کیا گیا تھا۔
بی جے پی رہنما سنجے جیسوال نے عظیم اتحاد حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ' اگر مسلمانوں کو رمضان میں ڈیوٹی کے اوقات میں نرمی مل سکتی ہے تو ہندوؤں کو رام نوی کے دوران ایسی سہولیات کیوں نہیں دی جا سکتیں۔ بتادیں کہ بہار سے علاوہ تلنگانہ میں ریاستی حکومت سرکاری ملازمین کو رمضان المبارک میں ایسی سہولت برسوں سے فراہم کرتی آرہی ہے۔ رواں برس بھی تلنگانہ کی کے سی آر حکومت نے رمضان المبارک میں سرکاری مسلم ملازمین کو ایک گھنٹہ قبل دفاتر سے جانے کی اجازت دی ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت نے احکامات کو منظوری دیدی ہے۔
تلنگانہ سرکل کے مطابق رمضان المبارک کے آغاز 23 مارچ سے مسلم ملازمین 4 بجے دفاتر سے روانہ ہوسکتے ہیں۔ یہ سہولت رمضان المبارک کے اختتام تک جاری رہے گی۔ تلنگانہ میں گزشتہ کئی برسوں سے سرکاری ملازمین کو ایک گھنٹہ نرمی کی یہ روایت برقرار ہے۔
مزید پڑھیں: