پٹنہ: بہار کے سیمانچل کا شمار بہار کے سب سے پسماندہ Kishanganj Is Backward District Of India علاقے میں کیا جاتا ہے، آزادی کے ستر سال بعد بھی غریبی، مفلسی، ناخواندگی کی شرح سیمانچل میں سب سے زیادہ ہے، حالیہ دنوں آئی نیتی آیوگ کی رپورٹ میں بھی واضح طور پر اس بات کا ذکر ہے کہ سیمانچل کا کشن گنج بھارت کا سب سے زیادہ پسماندہ ضلع ہے۔
اس ضمن میں بہار کے جن ادھیکار پارٹی کے قومی صدر و سابق رکن پارلیمان راجیش رنجن عرف پپو یادو Pappu Yadav نے ای ٹی وی بھارت سے بات کی اور کہا کہ 'نتیش حکومت گزشتہ پندرہ سالوں سے اقتدار میں ہے، اس سے قبل لالو رابڑی پندرہ سال اقتدار پر قابض رہے، یہ تیس سال میں بہار کی جو بدحالی ہوئی ہے اس کا جواب کون مانگے گا۔ چونکہ یہاں کی عوام کو اس سے کوئی مطلب ہی نہیں ہے، یہاں لوگ ہندو مسلم کے نام پر ووٹ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہو رہی ہے، Bihar Government Fails On Every Fron نتیش کمار نے جتنے ترقی کے دعوے کئے تھے وہ سب ناکام نظر آ رہا ہے جس کی وجہ سے اب حکومت اسمبلی میں ترقی، روزگار، فیکٹری، تعلیم کو موضوع بننے ہی نہیں دیتی ہے، اب تو ایوان میں بیکار کی باتوں پر بحث ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں:
ایک سوال کے جواب میں پپو یادو نے کہا کہ 'میں عوام کے درمیان میں ہمہ وقت حاضر رہتا ہوں اور اسے میں اپنا فرض سمجھ کر کرتا ہوں، لوگ بھلے ہی انتخاب کے وقت ان چیزوں کو بھول جاتے ہو، کیونکہ بہار میں کبھی اس طرح کی چیزیں مثال نہیں بنتی۔
پپویادو نے کہا کہ یہ کیرل نہیں ہے جہاں خدمت کرنے والوں کو ترجیح دی جاتی ہے لوگ مجھے ووٹ دیں یا نہ دیں میں اپنے فرض سے کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا، تاریخ گواہ ہے کہ اچھا کام کرنے والوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس سے گھبرانا نہیں چاہئے.