ریاست بہار کے ضلع گیا میں سردی کا ستم جاری Cold Wave In Gaya ہے۔ سردی کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور لوگ اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
گیا میں فی الحال سردی سے راحت ملنے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق درجہ حرارت میں مزید گراوٹ ہوگی۔ منگل اور بدھ کو پانچ ڈگری سے نیچے درجہ حرارت درج کیا گیا ہے۔ سب سے زیادہ پچھوا ہوا لوگوں کے لیے مصیبت بنی ہوئی ہے۔ دن میں بھی سرد ہوائیں چلنے کی وجہ سے گرم کپڑوں میں ملبوس ہونے کے بعد بھی گرمی کا احساس کم ہو رہا ہے۔
اس شدید ٹھنڈ کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے بچاؤ کے لیے معقول انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔ خاص طور پر شہر کے وہ علاقے چوک چوراہے جہاں مزدور رکشہ اور ٹھیلہ چلانے والے کھلے آسمان تلے زندگی گزارتے ہیں۔ وہاں پر سردی سے بچنے اور گرمی کے احساس کے لیے لکڑیاں جلانے 'الاو' کا انتظام نہیں ہے۔
نگر میونسپل کارپوریشن کی طرف سے رین بسیرا اور کچھ اور مقامات پر الاو جلانے کا نظام قائم کیا گیا ہے۔ جہاں پر ہر روز دس سے 15 کلو لکڑیاں جلائی جارہی ہیں جبکہ ریلوے اسٹیشن کے قریب موڑ بس اسٹینڈ وغیرہ کے پاس انتظامات نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Distribution of Warm Clothes in Gaya: گیا کے نکسل متاثرہ علاقے میں قومی اتحاد فرنٹ نے گرم کپڑے تقسیم کیے
رین بسیرا کی خاتون اسٹاف کنچن دیوی نے بتایا کہ گاندھی میدان کے پاس واقع تین رین بسیرا میں ہردن پندرہ کلو لکڑیاں نگر نگم دیتا ہے اور سات بجے سے آگ جلائی جاتی ہے۔ جبکہ ایک مزدور کرشنا کمار نے بتایا کہ سردی سے بچاؤ کا انتظام نہیں ہے۔ اگر انتظامیہ کی جانب سے انتظامات ہوتے تو غریب مزدوروں کو پریشانی لاحق نہیں ہوتی۔ رین بسیرا چھوڑ کر کہیں پر الاو نہیں جلائے جارہے ہیں۔ ایک اور مزدور نے کہا کہ بہتر انتظامات نہیں ہونے کی وجہ سے وہ ہردن رین بسیرا پہنچتے ہیں اور یہاں پر کچھ وقت گزارتے ہیں کیونکہ یہاں پر شام میں لکڑیاں جلائی جاتی ہیں۔
واضح رہے کہ ضلع گیا بہار کا سب سے سرد ضلع درج کیا گیا ہے۔