بہار کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ تارکیشور پرساد نے مالی برس 2022-23 کے لیے 237691.19 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا، جس میں تعلیم کے شعبے کا حصہ سب سے زیادہ 16.49 یعنی 39191.87 کروڑ مختص کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔ لڑکیوں کے لیے 'سشکت مہیلا سکشم مہیلا' کے تحت مالی امداد دینے کے اعلانات کیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ تارکیشور پرساد نے کہاکہ' بجٹ میں تعلیم، توانائی، صحت، دیہی امور، سماجی بہبود اور شہری ترقی جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کے لیے سب سے زیادہ 39191.87 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو کل بجٹ کا 16.49 فیصد ہے۔ اسی طرح صحت کے شعبے کو 16134.39 کروڑ روپے دیے گئے جو کل بجٹ کا 6.79 فیصد ہے۔
وہیں بجٹ میں لڑکیوں کے لیے اسکالر شپ کے حوالے سے بھی کئی اعلانات کیے گئے ہیں۔ جس میں 'سشکت مہیلا سکشم مہیلا' کے تحت لڑکیوں کے لیے اسکالرشپ کے اعلانات کیے گئے۔
جس میں 'سشکت مہیلا سکشم مہیلا 'کے تحت 12ویں پاس لڑکیوں کو 25000 روپے اور گریجویشن پاس کرنے والی لڑکیوں کو 50000 روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ نوجوانوں کی معیاری تربیت کے لیے 89 صنعتی تربیتی اداروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ حکومت نے بجٹ (بہار بجٹ 2022) میں تعلیم پر سب سے زیادہ خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ جس میں کل بجٹ کا 16.5 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ حکومت نے بجٹ میں طلبہ کے کریڈٹ کارڈ کا بھی انتظام کیا ہے۔ جس کے تحت 1,17,230 طلباء کے لیے 700 کروڑ کا بجٹ رکھا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی زراعت کے لیے 29,749 کروڑ کا بجٹ رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: