پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ٹاؤن شپ وارڈ نمبر چارکے رہنے والے محمد ارشد نے کل دیر شام اپنی بہن روبینہ خاتون (21)پر چاقو سے حملہ کر کے اسے زخمی کردیا۔
واقعہ کو انجام دینے کے بعد محمد ارشد فرار ہوگیا۔زخمی کو مقامی اسپتال میں داخل کرایاگیا، جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔
ذرائع نے بتایا کہ ارشد ذہنی طورپر بیمار ہے۔لاش پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیاگیا ہے۔ معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔
بھائی نے بہن کو چاقو مارکر قتل کیا - چاقو
بہارمیں بیگوسرائے ضلع کے نگرتھانہ علاقے کے ٹاؤن شپ وارڈ نمبر چار میں ایک بھائی نے اپنی بہن کو چاقو مارکر قتل کردیا۔
بھائی نے بہن کو چاقو مارکر قتل کیا
پولیس ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ ٹاؤن شپ وارڈ نمبر چارکے رہنے والے محمد ارشد نے کل دیر شام اپنی بہن روبینہ خاتون (21)پر چاقو سے حملہ کر کے اسے زخمی کردیا۔
واقعہ کو انجام دینے کے بعد محمد ارشد فرار ہوگیا۔زخمی کو مقامی اسپتال میں داخل کرایاگیا، جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔
ذرائع نے بتایا کہ ارشد ذہنی طورپر بیمار ہے۔لاش پوسٹ مارٹم کےلئے بھیج دیاگیا ہے۔ معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔
Intro:
اایک فنکار جو کبھی فیکٹری میں مزدور تھا، اب با ذوق سامعین پر اردو کا جادو بکھیرتا ہے
نئی دہلی
وائس اوور
فرش سے عرش کا سفر صرف دولت حاصل کر کے نہیں ہوتا، یا کسی مرتبہ یا جاہ حشمت کا حقدار بن کر نہیں ہوتا، زندگی کے کسی موڑ پر منزل بدل جائے، خواب بدل جائیں اور ان خوابوں میں رنگ بھرنا شروع ہو جائے تو اسے بھی آسمان چھو نے کی شروعات کہہ سکتے ہیں۔
طارق حمید کی کہانی روشنی کے کرن جیسی ہے، جو ابھی آفتاب نہیں ہوا، لیکن چمکنے لگا ہے۔ ادب و فن کی دنیا میں اپنے کئی ڈراموں اور ادبی پیش کش کے ذریعے اپنی موجودگی کی دستک دینے والے طارق حمید کی کہانی کچھ الگ ہے۔
کبھی دہلی کے نواح فرید آباد کی فیکٹریوں میں مزدوری کرتا تھا، مشینوں کے شور میں اسے بس ایک ہی آواز سنائی دیتی تھی اور وہ آواز پیٹ میں پنپنے والے بھوک کی تھی۔ کئی برس گزرنے کے بعد طارق کی زندگی میں معجزہ ہوا اور وہ مشینوں کی آواز سے دور ادب اور آرٹ کی دنیا میں چلا گیا۔
طارق حمید کی بائٹ
وائس اوور
اب طارق حمید دہلی کے پاش ترین علاقوں میں واقع کلبوں اور آرٹ مراکز کے با ذوق اور ایلیٹ آڈینس کے سامنے اردو کے ڈرامے اور ادبی پروگرام پیش کرتے ہیں۔ جنہیں اپنے آڈینس سے نہ صرف بے پناہ پیار ملتا ہے بلکہ اردو کے قیمتی اور قدیم سرمایوں کو متعارف کرنے کا حوصلہ بھی ملتاہے۔
طارق حمید کی بائٹ
وائس اوور
بہار سے مزدوری کرنے آیا طارق اب ایک انوکھا فنکار بن چکا ہے ، ان کا ہدف اردو کے روایتی آڈینس نہیں بلکہ آرٹ اور ادب کو محبوب رکھنے والے الیٹ طبقہ ہے، جن کے سامنے وہ اردو زبان میں روبرو ہوتے ہیں۔
(انڈیا ہیبیٹیٹ اور انڈیا انٹر نیشنل سینٹر کی تصویریں لگائیں)
(طارق حمید کے پروگراموں کی تصاویر بھی)
وائس اوور
یہ سچ ہے کہ طارق حمید نے ابھی شہرت کی ان بلندیوں کو نہیں چھوا ہے، جو بلندی پر پہنچنے کی علامت کہی جاتی ہے لیکن طارق کی بلند پروازی اور جدو جہد دونوں جاری ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے لئے دہلی سے سہیل اختر کی خاص رپورٹ
تصاویر میل کے ذریعہ طارق حمید کے نام سے بھیج دیا ہے۔
Body:@
Conclusion:
اایک فنکار جو کبھی فیکٹری میں مزدور تھا، اب با ذوق سامعین پر اردو کا جادو بکھیرتا ہے
نئی دہلی
وائس اوور
فرش سے عرش کا سفر صرف دولت حاصل کر کے نہیں ہوتا، یا کسی مرتبہ یا جاہ حشمت کا حقدار بن کر نہیں ہوتا، زندگی کے کسی موڑ پر منزل بدل جائے، خواب بدل جائیں اور ان خوابوں میں رنگ بھرنا شروع ہو جائے تو اسے بھی آسمان چھو نے کی شروعات کہہ سکتے ہیں۔
طارق حمید کی کہانی روشنی کے کرن جیسی ہے، جو ابھی آفتاب نہیں ہوا، لیکن چمکنے لگا ہے۔ ادب و فن کی دنیا میں اپنے کئی ڈراموں اور ادبی پیش کش کے ذریعے اپنی موجودگی کی دستک دینے والے طارق حمید کی کہانی کچھ الگ ہے۔
کبھی دہلی کے نواح فرید آباد کی فیکٹریوں میں مزدوری کرتا تھا، مشینوں کے شور میں اسے بس ایک ہی آواز سنائی دیتی تھی اور وہ آواز پیٹ میں پنپنے والے بھوک کی تھی۔ کئی برس گزرنے کے بعد طارق کی زندگی میں معجزہ ہوا اور وہ مشینوں کی آواز سے دور ادب اور آرٹ کی دنیا میں چلا گیا۔
طارق حمید کی بائٹ
وائس اوور
اب طارق حمید دہلی کے پاش ترین علاقوں میں واقع کلبوں اور آرٹ مراکز کے با ذوق اور ایلیٹ آڈینس کے سامنے اردو کے ڈرامے اور ادبی پروگرام پیش کرتے ہیں۔ جنہیں اپنے آڈینس سے نہ صرف بے پناہ پیار ملتا ہے بلکہ اردو کے قیمتی اور قدیم سرمایوں کو متعارف کرنے کا حوصلہ بھی ملتاہے۔
طارق حمید کی بائٹ
وائس اوور
بہار سے مزدوری کرنے آیا طارق اب ایک انوکھا فنکار بن چکا ہے ، ان کا ہدف اردو کے روایتی آڈینس نہیں بلکہ آرٹ اور ادب کو محبوب رکھنے والے الیٹ طبقہ ہے، جن کے سامنے وہ اردو زبان میں روبرو ہوتے ہیں۔
(انڈیا ہیبیٹیٹ اور انڈیا انٹر نیشنل سینٹر کی تصویریں لگائیں)
(طارق حمید کے پروگراموں کی تصاویر بھی)
وائس اوور
یہ سچ ہے کہ طارق حمید نے ابھی شہرت کی ان بلندیوں کو نہیں چھوا ہے، جو بلندی پر پہنچنے کی علامت کہی جاتی ہے لیکن طارق کی بلند پروازی اور جدو جہد دونوں جاری ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے لئے دہلی سے سہیل اختر کی خاص رپورٹ
تصاویر میل کے ذریعہ طارق حمید کے نام سے بھیج دیا ہے۔
Body:@
Conclusion: