ETV Bharat / state

Father Took Inspiration from Son بیٹے کے کھیل سے متاثر ہوکر والد بھی بن گئے کھلاڑی

بہار میں ایک شخص نے بیٹے کے کھیل سے متاثر ہوکر خود بھی کھیلنا شروع کردیا ہے۔ دو ماہ قبل تیر اندازی سیکھی اور اب اس کا ریاستی سطح کے کھیل میں شلیکشن ہوگیا ہے۔ اولمپک میں کھیلنے کی خواہش رکھنے والے اس کھلاڑی نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو کی۔

بیٹے کے کھیل سے متاثر ہوکر والد بھی بن گئے کھلاڑی
بیٹے کے کھیل سے متاثر ہوکر والد بھی بن گئے کھلاڑی
author img

By

Published : Aug 8, 2023, 5:19 PM IST

بیٹے کے کھیل سے متاثر ہوکر والد بھی بن گئے کھلاڑی

گیا: محنت کرنے کا جذبہ ہو تو عمر بھی آڑے نہیں آتی ، 38 برس کے انتخاب عالم اپنے دس برس کے بیٹے کے ساتھ تیر اندازی کے ماہر بن رہے ہیں۔ ان کی محنت ایسی کہ گزشتہ دو ماہ قبل اُنہوں نے تیر اندازی سیکھنا شروع کیا تاہم اتنے کم وقفے میں بھی اسٹیٹ سطح کے مقابلے میں کھیل رہے ہیں۔

دراصل یہ کہانی اس وقت شروع ہوتی ہے جب انتخاب عالم اپنے دس برس کے بیٹے کو تیر اندازی سکھانے کے لیے ایک کوچ کے پاس پہنچتے ہیں ، تبھی اُنہیں بھی کھیلنے کا شوق پیدا ہوگیا۔اس سے قبل کبھی اُنہوں نے تیر کو پکڑا بھی نہیں۔تاہم اب وہ بیٹے کے ساتھ تیر اندازی کی باریکیوں کو سیکھنے کے ساتھ جم کر پریکٹس کرتے ہیں۔

انتخاب پیشے سے تاجر ہیں اور پٹنہ میں انکا لیدر پروڈکٹ کی بڑی تجارت ہے ، انکا ہدف ہے کہ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح کے مقابلے کے لیے منتخب ہوں ، آج وہ گیا کے کھیل احاطہ میں بہار حکومت کی جانب سے منعقد ریاست کا دوسرا ' تیراندازی مقابلہ 2023'میں کھیل رہے ہیں ، انتخاب عالم یہاں موجود کھلاڑیوں اور دیگر افراد کی توجہ کا مرکز ہے ۔

ای ٹی وی بھارت اردو نے انتخاب عالم سے خصوصی بات چیت کی ہے ۔ انتخاب عالم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کی بھاگ دوڑ زندگی میں جسمانی ورزش کی عادت لازمی ہے ، کھیل ایک ایسا ذریعہ ہو گیا ہے کہ آپ کچھ حاصل کرنے کے لیے ہی نہیں بلکہ خود کو چاک چوبند اور فٹ ہونے کے لیے بھی کھیل سکتے ہیں۔

اُنہوں نے کھیل میں دلچسپی اور اسکی شروعات پر کہا کہ اُنہیں کھیل میں کچھ یوں دلچسپی ہوئی کہ وہ اپنے دس برس کے بیٹا تنزیل کے ایڈمشن کے لیے ایک سینٹر پر گئے تھے ، وہاں پر تیر اندازی کا کھیل دیکھ کر اچھا لگا ، دلچسپی پیدا ہوئی تاہم عمر کو لیکر تذبذب میں تھا ، سینٹر کے کوچ سے کھیل نے کی خواہش ظاہر کی جس کے بعد کوچ نے کہا کہ کھیل میں عمر کی کوئی حد نہیں ہے ، آپ کھیل سے میڈل یا دیگر چیزیں پاتے ہیں تو یہ حسن اتفاق ہوگا ۔ لیکن آپ اپنی صحت کو درست رکھنے کے ارداے اور نیت سے کھیلیں گے تو بھی اچھا ہوگا ۔ تیراندازی میں جو زیادہ سے زیادہ عمر کی حد ہے ، وہ 60 برسوں تک کی ہے۔بس وہاں سے شروعات ہوئی اور اب اسٹیٹ سطح کے مقابلے میں شرکت کے بعد آگے کا ہدف ہے کہ قومی سطح کے مقابلے میں منتخب ہوں ، پیشہ سے تاجر انتخاب عالم بہار کے پٹنہ کے رہنے والے ہیں اور اُن کی لیدر پروڈکٹ کی تجارت ہے۔

انتخاب کہتے ہیں کہ وہ زندگی میں اچھے طریقے سے سیٹل ہیں ، لیکن جسمانی طور پر ان فٹ ہورہے تھے ، اسی مقصد وارادے سے کھیل رہے ہیں ، یہ اور بات ہے کہ ان کا جذبہ اب مزید بڑھ گیا ہے کہ وہ آگے میڈلز حاصل کریں ، لیکن ایک چیز واضح یہ ہے کہ بہار حکومت کی پالیسی ' میڈل لاو اور نوکری پاو ' میں وہ میڈل جیتنے کے بعد بھی اس کا فائدہ نہیں لیں گے کیونکہ انکی نظر میں یہ ہے کہ کھیل کے سبھی منصوبوں کے مستحق نوجوان کھلاڑی ہیں ،انتخاب کہتے ہیں کہ کھیل میں انکی دلچسپی بیٹے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے اور اب انکی کوشش ہے کہ بیٹے کے ساتھ وہ نا صرف پریکٹس کریں بلکہ قومی چمپیئن شپ میں بھی ساتھ کھیل کر بہترین کھیل کا مظاہرہ کریں ۔



ناقص رائے نے بہار کے کھیل کو نقصان پہنچایا

انتخاب عالم نوجوانوں اور بڑھتی عمر والوں کے لیے ایک مثال ہیں ، باپ بیٹے کی جوڑی ان سرپرستوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے جو اپنے بچوں کے کھیل کو برا مان کر اسے اسکی صلاحیتوں کو نکھارنے نہیں دیتے ہیں۔انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ بہار میں ایک رائے ہے کہ بچے کھیلیں نہیں بلکہ وہ دن رات پڑھنے میں لگے رہیں ، کھیلنے سے بچوں کا مستقبل روشن نہیں ہوگا لیکن حقیقت ہے کہ آج کھیل میں بھی مستقبل بنایا جاسکتا ہے۔بہار میں اسپورٹس کوٹہ سے نوکری بھی میڈل لانے پر مل رہی ہے ۔ہر کھیل کی اپنی اہمیت اور مقبولیت ہے ، بچے اپنے مستقبل کا تصور کھیل میں کرسکتے ہیں اور بڑے افراد اسکے ذریعے اپنی صحت کا خیال رکھ سکتے ہیں ۔ناقص رائے کو درکنار کر بہار کو کھیل میں آگے لے جانے کی ضرورت ہے ۔بہار میں کھیل کا نقصان اسی ناقص سوچ کی وجہ سے ہوا ہے ۔ آج ہم اپنے بیٹے سے بھی سکھتے ہیں کیونکہ علم اور ہنر میں چھوٹا بڑا کچھ نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:Archery Competition in Gaya ریاستی سطح کا دوسرا تیر اندازی مقابلہ گیا میں شروع

واضح ہوکہ بہار حکومت کے محکمہ ہنر و ثقافت ' کلا سنسکرتی ' اور محکمہ یوتھ کے مشترکہ اہتمام اور ضلع انتظامیہ گیا کے تعاون سے سہ روزہ ارچری مقابلہ ہورہاہے ۔ اس مقابلے میں میڈل جیتنے والے اسی برس قومی سطح کے تیر اندازی مقابلہ میں حصہ لیں گے اگر اس قومی سطح کے مقابلے میں کوئی میڈل حاصل کرتا ہے تو بہار حکومت اسے ملازمت میں بحال کرے گی ۔ گیا میں منعقد اس مقابلے میں جونیئر اور سنیئر کٹیگری ہے ۔اس میم شلیکشن کے لیئے ٹرائل اور رجسٹریشن ہوتا ہے جسکے بعد کوئی کھلاڑی حصہ لے سکتا ہے

بیٹے کے کھیل سے متاثر ہوکر والد بھی بن گئے کھلاڑی

گیا: محنت کرنے کا جذبہ ہو تو عمر بھی آڑے نہیں آتی ، 38 برس کے انتخاب عالم اپنے دس برس کے بیٹے کے ساتھ تیر اندازی کے ماہر بن رہے ہیں۔ ان کی محنت ایسی کہ گزشتہ دو ماہ قبل اُنہوں نے تیر اندازی سیکھنا شروع کیا تاہم اتنے کم وقفے میں بھی اسٹیٹ سطح کے مقابلے میں کھیل رہے ہیں۔

دراصل یہ کہانی اس وقت شروع ہوتی ہے جب انتخاب عالم اپنے دس برس کے بیٹے کو تیر اندازی سکھانے کے لیے ایک کوچ کے پاس پہنچتے ہیں ، تبھی اُنہیں بھی کھیلنے کا شوق پیدا ہوگیا۔اس سے قبل کبھی اُنہوں نے تیر کو پکڑا بھی نہیں۔تاہم اب وہ بیٹے کے ساتھ تیر اندازی کی باریکیوں کو سیکھنے کے ساتھ جم کر پریکٹس کرتے ہیں۔

انتخاب پیشے سے تاجر ہیں اور پٹنہ میں انکا لیدر پروڈکٹ کی بڑی تجارت ہے ، انکا ہدف ہے کہ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح کے مقابلے کے لیے منتخب ہوں ، آج وہ گیا کے کھیل احاطہ میں بہار حکومت کی جانب سے منعقد ریاست کا دوسرا ' تیراندازی مقابلہ 2023'میں کھیل رہے ہیں ، انتخاب عالم یہاں موجود کھلاڑیوں اور دیگر افراد کی توجہ کا مرکز ہے ۔

ای ٹی وی بھارت اردو نے انتخاب عالم سے خصوصی بات چیت کی ہے ۔ انتخاب عالم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کی بھاگ دوڑ زندگی میں جسمانی ورزش کی عادت لازمی ہے ، کھیل ایک ایسا ذریعہ ہو گیا ہے کہ آپ کچھ حاصل کرنے کے لیے ہی نہیں بلکہ خود کو چاک چوبند اور فٹ ہونے کے لیے بھی کھیل سکتے ہیں۔

اُنہوں نے کھیل میں دلچسپی اور اسکی شروعات پر کہا کہ اُنہیں کھیل میں کچھ یوں دلچسپی ہوئی کہ وہ اپنے دس برس کے بیٹا تنزیل کے ایڈمشن کے لیے ایک سینٹر پر گئے تھے ، وہاں پر تیر اندازی کا کھیل دیکھ کر اچھا لگا ، دلچسپی پیدا ہوئی تاہم عمر کو لیکر تذبذب میں تھا ، سینٹر کے کوچ سے کھیل نے کی خواہش ظاہر کی جس کے بعد کوچ نے کہا کہ کھیل میں عمر کی کوئی حد نہیں ہے ، آپ کھیل سے میڈل یا دیگر چیزیں پاتے ہیں تو یہ حسن اتفاق ہوگا ۔ لیکن آپ اپنی صحت کو درست رکھنے کے ارداے اور نیت سے کھیلیں گے تو بھی اچھا ہوگا ۔ تیراندازی میں جو زیادہ سے زیادہ عمر کی حد ہے ، وہ 60 برسوں تک کی ہے۔بس وہاں سے شروعات ہوئی اور اب اسٹیٹ سطح کے مقابلے میں شرکت کے بعد آگے کا ہدف ہے کہ قومی سطح کے مقابلے میں منتخب ہوں ، پیشہ سے تاجر انتخاب عالم بہار کے پٹنہ کے رہنے والے ہیں اور اُن کی لیدر پروڈکٹ کی تجارت ہے۔

انتخاب کہتے ہیں کہ وہ زندگی میں اچھے طریقے سے سیٹل ہیں ، لیکن جسمانی طور پر ان فٹ ہورہے تھے ، اسی مقصد وارادے سے کھیل رہے ہیں ، یہ اور بات ہے کہ ان کا جذبہ اب مزید بڑھ گیا ہے کہ وہ آگے میڈلز حاصل کریں ، لیکن ایک چیز واضح یہ ہے کہ بہار حکومت کی پالیسی ' میڈل لاو اور نوکری پاو ' میں وہ میڈل جیتنے کے بعد بھی اس کا فائدہ نہیں لیں گے کیونکہ انکی نظر میں یہ ہے کہ کھیل کے سبھی منصوبوں کے مستحق نوجوان کھلاڑی ہیں ،انتخاب کہتے ہیں کہ کھیل میں انکی دلچسپی بیٹے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے اور اب انکی کوشش ہے کہ بیٹے کے ساتھ وہ نا صرف پریکٹس کریں بلکہ قومی چمپیئن شپ میں بھی ساتھ کھیل کر بہترین کھیل کا مظاہرہ کریں ۔



ناقص رائے نے بہار کے کھیل کو نقصان پہنچایا

انتخاب عالم نوجوانوں اور بڑھتی عمر والوں کے لیے ایک مثال ہیں ، باپ بیٹے کی جوڑی ان سرپرستوں کے لیے بھی ایک پیغام ہے جو اپنے بچوں کے کھیل کو برا مان کر اسے اسکی صلاحیتوں کو نکھارنے نہیں دیتے ہیں۔انتخاب عالم کا کہنا ہے کہ بہار میں ایک رائے ہے کہ بچے کھیلیں نہیں بلکہ وہ دن رات پڑھنے میں لگے رہیں ، کھیلنے سے بچوں کا مستقبل روشن نہیں ہوگا لیکن حقیقت ہے کہ آج کھیل میں بھی مستقبل بنایا جاسکتا ہے۔بہار میں اسپورٹس کوٹہ سے نوکری بھی میڈل لانے پر مل رہی ہے ۔ہر کھیل کی اپنی اہمیت اور مقبولیت ہے ، بچے اپنے مستقبل کا تصور کھیل میں کرسکتے ہیں اور بڑے افراد اسکے ذریعے اپنی صحت کا خیال رکھ سکتے ہیں ۔ناقص رائے کو درکنار کر بہار کو کھیل میں آگے لے جانے کی ضرورت ہے ۔بہار میں کھیل کا نقصان اسی ناقص سوچ کی وجہ سے ہوا ہے ۔ آج ہم اپنے بیٹے سے بھی سکھتے ہیں کیونکہ علم اور ہنر میں چھوٹا بڑا کچھ نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:Archery Competition in Gaya ریاستی سطح کا دوسرا تیر اندازی مقابلہ گیا میں شروع

واضح ہوکہ بہار حکومت کے محکمہ ہنر و ثقافت ' کلا سنسکرتی ' اور محکمہ یوتھ کے مشترکہ اہتمام اور ضلع انتظامیہ گیا کے تعاون سے سہ روزہ ارچری مقابلہ ہورہاہے ۔ اس مقابلے میں میڈل جیتنے والے اسی برس قومی سطح کے تیر اندازی مقابلہ میں حصہ لیں گے اگر اس قومی سطح کے مقابلے میں کوئی میڈل حاصل کرتا ہے تو بہار حکومت اسے ملازمت میں بحال کرے گی ۔ گیا میں منعقد اس مقابلے میں جونیئر اور سنیئر کٹیگری ہے ۔اس میم شلیکشن کے لیئے ٹرائل اور رجسٹریشن ہوتا ہے جسکے بعد کوئی کھلاڑی حصہ لے سکتا ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.