جی ہاں یہ گاؤں ملک کا واحد گاؤں ہے جہاں کے باشندگان دیوالی کے ایک روز قبل ہی دیوالی کا تہوار مناتے ہیں۔
ملک کی تاریخ میں دیوالی کے تہوار کا بھی اپنا ایک مقام ہے جو پورے ملک میں بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
ایسا ماننا ہے کہ سیںکڑوں برس قبل گاؤں کے مندر میں اچانک دیا روشن ہو گیا تھا جس کے بعد لوگوں میں افراتفری پھیل گئی تھی اور اسی رات یہاں کے لوگوں نے خواب دیکھا کہ آپ لوگ اس گاؤں میں دو روزہ دیوالی منائیں اس کے علاوہ ان کا عقیدہ ہے کہ ان کے دیوتا یہاں نظر آئے تھے۔
دیوالی کے روز برادران وطن اپنے گھروں پر دیے اور شمعیں روشن کرتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ اس دن راون پر فتح حاصل کرنے کے بعد بھگوان رام ایودھیا لوتے تھے جس کے بعد انہیں ماننے والوں نے خوشی میں اپنے گھروں کو روشن کیا تھا اور آج یہ جشن دیوالی کے نام سے منایا جاتا ہے۔
دیوالی سے ٹھیک ایک روز قبل دربھنگہ کے بینی پور کے نوادا گاؤں کے باشندگان زمانہ قدیم سے ہی بڑے جوش و خروش سے دیوالی مناتے آرہے ہیں اور اس مرتبہ بھی یہاں کے لوگ 27 اکتوبر کی بجائے 26 اکتوبر کو ہی دیوالی کا تہوار منائیں گے۔
اسی گاؤں کے ببلو جھا نامی شخص اور گاؤں کے مکھیا آنند کمار جھا نے کہا کہ زمانہ قدیم سے ہی یہاں یہ رسم ادا کی جاتی ہے، یہ زمینداروں کا گاؤں رہا ہے یہاں دربھنگہ کے مہاراج بھی آتے تھے اور وہ بھی ایک روز قبل ہی دیوالی مناتے تھے-