کورونا وائرس نے عوامی زندگی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس وبا کے بڑھتے ہوئے خوف سے لوٹ کر گھر آنے والے مہاجر کی خدمت میں لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ اسی طرح ضلع کیمور میں بھی عوامی کارکنوں سے لیکر مقامی نوجوان کے ساتھ سیاسی جماعت کے رہنما بھی مدد کے لیے سامنے آرہے ہیں ۔
بہار اور اترپردیش کی سرحد سے لے کر کیمور ضلع کی سرحد میں پڑنے والی قومی شاہرا پر جگہ جگہ بھیم آرمی کے کارکنان پانی سے لیکر کھانے کے پیکٹ اور پھل تقسیم کررہے ہیں۔
منگل کو بھیم آرمی کے قومی صدر آزاد راون نے آج بھیم آرمی کی کیمور اکائی کے کارکن کے ساتھ قومی شاہراہ پر ریاست کے بایر سے آنے والے مجبور اور مزدوروں کی مدد کی۔
بھیم آرمی کے کیمور صدر مکیش ماہی نے بتایا کی بھارت کی حکومت اور بہار کی نتیش حکومت خاموش ہیں جس سے بڑے پیمانے پر بہاری مزدور مرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ملک کی تواریخ میں یہ پہلی بار ہورہا ہے کہ لوگ کھانے کھانے کو محتاج ہے۔ وبا کےخوف سے ہزار دو ہزار کیلو میٹر پیدل چل کر یہ مزدور اپنے وطن اور اپنوں کے بیچ پہونچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔حکومت کی جانب سے لاک ڈاٶن نے لاکھوں کی زندگی برباد کر دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج جو مزدور بھٹک رہے ہیں انہیں مزدوروں کی وجہ سے آج یہ حکومت اقتدار میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امیٹھ موضع کے پاس مزدوروں کے لیے ناشتہ اور پانی کا نظم کیا۔